عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے قرض کی منظوری کے لئے پانچ کڑی شرائط عائد کر دیں۔
آئی ایم ایف سے قرض کی منظوری حکومت کے لئے بڑا چیلنج بن گئی، ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے پٹرولیم مصںوعات پر دی گئی سبسڈی کو ختم کرنے، بجلی کی قیمتیں بڑھانے، صنعتوں کی دی گئی ایمنسٹی سکیم ختم کرنے اور ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
رواں مالی سال پی ایس ڈی پی کی مد میں حکومت نے 900 ارب روپے مختص کیے تھے، نو ماہ میں 455 ارب روپے کی رقم خرچ ہوچکی ہے جبکہ حکومت اب اسے 600 ارب روپے تک محدود رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
حکومت کو چین سے 4 ارب 30 کروڑ ڈالر ریلیف ملنے کی اُمید ہے جس میں “سیف ڈپازٹ” کی مد میں 2 ارب ڈالر اور 2 ارب 30 کروڑ ڈالر رول اوور ہو سکتے ہیں۔