گریم اسمتھ نسل پرستی کے الزامات سے بری

جنوبی افریقہ کے آزاد پینل نے گریم اسمتھ کو نسل پرستی کے الزامات سے بری کردیا ہے۔

جنوبی افریقہ کے کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ کرکٹ کے سابق ڈائریکٹر گریم اسمتھ کو دو آزاد ثالثوں پر مشتمل پینل نے نسل پرستی کے الزامات سے بری کردیا ہے۔

واضح رہے کہ گریم اسمتھ اورجنوبی افریقہ کے موجودہ ہیڈ کوچ مارک باؤچر ان متعدد ملازمین میں شامل ہیں جنہیں گذشتہ سال سوشل جسٹس اینڈ نیشن بلڈنگ اومبڈسمین نے ’’عارضی نتائج‘‘ کے طور پر ماضی میں کھیل کی قومی گورننگ آرگنائزیشن کے اندر مبینہ امتیازی سلوک کے حوالے سے ملوث پایا تھا۔

تاہم اب پینل کا فیصلہ سامنے آگیا ہے جس میں انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ سابق کپتان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے کہ انہوں نے 2012 اور 2014 کے درمیان سابق کھلاڑی تھامی تسولیکائل کے خلاف امتیازی سلوک برتا تھا یا وہ سیاہ فام قیادت کے خلاف تھے۔

پینل کا کہنا تھا کہ ان الزامات میں بھی کوئی صداقت نہیں ہے کہ انہوں نے 2019 میں ہیڈکوچ کے انتخاب کے عمل کے دوران نکوے پر باؤچر کی حمایت کی تھی۔

پینل کا مزید کہنا تھا کہ اب جبکہ حتمی فیصلہ سامنے آگیا ہے تو سابق کپتان کی جنوبی افریقہ کی کرکٹ کے لیے غیر معمولی شراکت کو تسلیم کیا جائے۔

یاد رہے کہ جنوبی افریقہ کے 41 سال سابق کپتان گریم اسمتھ کا بطور ڈائریکٹر کا دور گذشتہ ماہ کے آخر میں ختم ہوگیا تھا۔

دوسری جانب مارک باؤچر پر ساتھی کھلاڑی پول ایڈمر پر نسل پرستی اور سابق اسسٹنٹ کوچ اینوک نکوے کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے جبکہ وہ دونوں الزامات کی تردید کرتے ہیں، باؤچر ان الزامات پر اگلے ماہ سماعت کا بھی سامنا کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں