فیفا ورلڈ کپ قطر: ڈاکٹر کول کی تکنیک سے اسٹیڈیم کا کولنگ سسٹم

فیفا ورلڈ کپ کے لیے قطر کے اسٹیڈیم میں جادوئی لیکن انتہائی تکنیکی کولنگ سسٹم کا خاص اہتمام کیا جائے گا۔ جسے ڈاکٹر کول کا نام دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر سعود غنی کو ڈاکٹر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ڈاکٹر غنی قطر یونیورسٹی میں مکینیکل انجینئرنگ کے پروفیسر ہیں۔ انھوں نے وضاحت کی ہے کہ انہوں نے فٹ بال ورلڈ کپ کی تیاری میں کولنگ سسٹم کو کیسے مکمل کیا۔

خلیج ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں ڈاکٹر غنی نے وضاحت کی کہ اس پورے منصوبے میں سب سے بڑا چیلنج یہ معلوم کرنا تھا کہ گرم ہوا کو اسٹیڈیم میں داخل ہونے سے کیسے روکا جائے تاکہ اسٹیڈیم کے اندر ایک مائیکرو کلائمیٹ ببل بنایا جا سکے اور اسے برقرار رکھا جا سکے۔

اس کا مطلب یہ تھا کہ اسٹیڈیم کی شکل اور فٹ پرنٹ پر ایک تفصیلی ایروڈینامک تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ بہتر طور پر سمجھ سکے کہ اس کے ڈیزائن کو کس طرح استعمال کیا جائے تاکہ اسٹیڈیم میں گرم ہوا کی دراندازی کو کم کیا جاسکے۔

اس چیلنج پر قابو پانے کے لیے ڈاکٹر غنی اور ان کی ٹیم نے مجوزہ اسٹیڈیموں کے 3D پرنٹ شدہ پیمانے کے ماڈل بنائے اور انہیں ہوا کی سرنگوں میں رکھا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ اسٹیڈیم بیرونی ہوا کے ساتھ کس طرح تعامل کر رہے ہیں اور کس طرح کولنگ سسٹم کو مزید موثر بنایا جا سکتا ہے۔

کمپیوٹیشنل فلوئڈ ڈائنامکس سافٹ ویئر کا استعمال سمیولیشنز کی پیمائش اور اس پر کارروائی کرنے کے لیے کیا گیا تھا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ مختلف منظرناموں میں درجہ حرارت کتنا ہوگا۔

سمیولیشنز کیے جانے کے بعد وقت آگیا تھا کہ اسٹیڈیم کے ڈیزائن کی کچھ خصوصیات کو درست کیا جائے اور یہ معلوم کیا جائے کہ کولنگ سسٹم بالکل کیسے کام کرے گا۔ ڈاکٹر غنی نے کہا کہ البیت اسٹیڈیم میں ابتدائی ڈیزائن میں گہرے رنگ کا اگواڑا تھا لیکن بعد میں اسے ہلکے شیڈ میں تبدیل کر دیا گیا۔ ڈاکٹر غنی نے مزید کہا کہ یہ سادہ تبدیلی غیر فعال طور پر اندر کے درجہ حرارت کو پانچ ڈگری سیلسیس تک نیچے لے آئی۔ جس سے ہوا کو ٹھنڈا کیا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹر غنی کے لیے مذکوہ نئی اور انوکھی پیش رفت کا لمحہ وہ تھا جب انھوں نے محسوس کیا کہ پورے اسٹیڈیم کو ٹھنڈا کرنے کے بجائے انھیں صرف کھیل کے میدان کو ٹھنڈا کرنا تھا اور میچوں کے تماشائیوں کو اس میں شامل ہر فرد کے لیے ہموار سفر بنانا تھا۔

انھوں نے اسپاٹ کولنگ سسٹم پر بھی کام کیا جس نے مخصوص علاقوں کو نشانہ بنا کر ٹھنڈا کرنے میں مددگاگر بنا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں