دبئی میں منکی پاکس سے متاثرہ افراد کے لیے 21 دن قرنطینہ میں رہنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
دبئی کی وزارت صحت کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے ، جبکہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ معمولی علامات اور اچھی صحت والے متاثرہ افراد کو گھر میں ہی قرنطینہ کی اجازت ہو گی۔
لیکن ایسے مریض جن کے جسم کا 30 فیصد سے زائد حصہ منکی پاکس سے متاثر ہو اور بخار بھی تیز 101 سے زیادہ ہو تو انہیں اسپتال میں رہنا ہو گا، اس کے علاوہ حاملہ خواتین، چھ سال سے کم عمر بچے، 70 سال سے زائد عمر کے بزرگ اور دوسری بیماری میں مبتلا مریضوں کو بھی اسپتال میں رکھا جائے گا جب تک وہ صحتیاب نہ ہو جائیں۔
یاد رہے متحدہ عرب امارات میں منکی پاکس کا پہلا کیس افریقی سیاح میں 24 مئی کو سامنے آیا تھا۔ماہرین کے مطابق منکی پاکس جنگلی جانوروں خصوصاً چوہوں اور لنگوروں میں پایا جاتا ہے۔ اور جانوروں سے ہی انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ تاہم متاثر شخص کے قریب رہنے والے افراد میں بھی وائرس منتقل ہونے کا امکان ہے۔
منکی پاکس کا شکار ہونےوالے افراد میں بخار، سردی لگنا، تھکن اور جسم دردر کی شکایات نمایاں ہوتی ہیں۔وائرس سے زیادہ متاثر ہونےوالے افراد کو شدید خارش اور جسم کے مختلف حصوں پر دانے نکلنے کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔منکی پاکس وائرس کے علاج کے لیے فی الحال دو ویکسین استعمال کی جا رہی ہیں۔ جو سمال پاکس یا چیچک کے علاج کے لیے تیار کی گئی تھیں۔