چین نے دنیا کی پہلی ایسی معلق ماگلیو ٹرین متعارف کرائی ہے جو بجلی کے بغیر بھی چل سکتی ہے۔
چین کے علاقے Xingguo میں ‘اسکائی ٹرین’ کا 800 میٹر کا تجرباتی ٹریک تیار کیا گیا ہے۔
یہ ٹرین مقناخیزی نظام کے تحت سفر کرے گی یعنی ٹرین پٹری کے مقناطیسی میدان پر ہوا میں معلق ہوکر چلتی ہے۔
ٹریک کے لیے طاقتور مقناطیس استعمال کیے گئے ہیں جو مسلسل اتنی طاقت فراہم کرتے ہیں جس سے یہ ٹرین ہوا میں تیرتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔
ٹرین میں 88 مسافر سفر کرسکتے ہیں مگر دیگر مقناخیزی یا ماگلیو ٹرینوں کے برعکس یہ ٹرین زمین سے 10 میٹر بلندی پر سفر کرتی ہے۔
50 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے والی یہ ٹرین درحقیقت ٹریک پر الٹی سفر کرتی نظر آتی ہے۔
اس کو چلانے کے لیے بجلی کی بہت کم مقدار کی ضرورت ہوتی ہے بلکہ نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے مقناطیس ہی اسے آگے دھکیل دیتا ہے۔
حکام کے مطابق برقی مقناطیسی ریڈی ایشن کی کم مقدار خارج ہوتی ہے جبکہ اس کی تعمیر کی لاگت ایک سب وے کے مقابلے میں 90 فیصد کم ہے۔
حکام نے مزید بتایا کہ کچھ عرصے بعد اس ٹریک کو ساڑھے 7 کلومیٹر تک پھیلا دیا جائے گا اور رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی۔
چین کے متعدد شہروں میں مقناخیزی ٹرینیں چل رہی ہیں یا شروع ہونے والی ہیں، جن میں سے کچھ کی رفتار 600 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
مگر بیشتر منصوبوں کے لیے زیادہ بجلی کی ضرورت ہوتی ہے جس سے مضبوط برقی مقناطیسی میدان بنتے ہیں جو ماحولیاتی نقصان کا باعث بنتے ہیں۔
مگر اس نئے ٹریک کے لیے رئیر ارتھ ایلیمنٹس کو استعمال کرکے مقناطیسی میدان کی طاقت کو کم کیا گیا ہے اور ٹریک کی زندگی بڑھ گئی ہے۔