آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل نے اعتراف کیا ہے کہ چین میں کوویڈ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس کے موبائل فونز کی پیداوار شدید متاثر ہوئی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے چین نے کورونا کے کیسز سامنے آنے پر زینگ زو (Zhengzhou ) ایئرپورٹ اکانومی زون میں لاک ڈاؤن لگادیا تھا، اسی علاقے میں ایپل کی آئی فون موبائل بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی فیکٹری قائم ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے آئی فون کی فیکٹری کی پیداواری صلاحیت بھی کم ہوئی ہے۔
آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل نے کہا ہے کہ چین میں کورونا پابندیوں کے باعث آئی فون فیکٹری میں آئی فون 14 پرو (iPhone 14 Pro ) اور آئی فون پرو میکس (iPhone 14 Pro Max ) کی پیداوار ”عارضی طور پر متاثر“ ہوئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چین میں قائم فیکٹری میں آئی فون 14 پرو (iPhone 14 Pro) اور آئی فون پرو میکس (iPhone 14 Pro Max) کی پیداوار اپنی کم ترین سطح پر ہے ، اس لئے کرسمس اور نئے سال کی چھٹیوں کے دوران نئے آئی فون خریدنے کا ارادہ کرنے والے صارفین کو کچھ وقت مزید انتظار کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایپل کمپنی کی مصنوعات بنانے کا ٹھیکہ لینے والی سب سے اہم کمپنی فوکس کون (Foxconn) نے عندیہ دیا ہے کہ رواں برس کی آخری سہہ ماہی کے دوران کورونا لاک ڈاؤن کے باعث ان کی کمپنی کے منافع بڑی کمی واقع ہوئی ہے۔
تائیوان سے تعلق رکھنے والی فوکس کون (Foxconn) چین میں لوگوں کو ملازمتیں فراہم کرنے والی سب سے بڑی پرائیویٹ کمپنی ہے، جس کی چین میں واقع 30 فیکٹریوں اور تحقیقی اداروں میں دس لاکھ سے زیادہ لوگ کام کرتے ہیں۔