ابتدائی طبّی امداد کا عالمی دِن 11 ستمبر کو منایا گیا، ہلالِ احمر پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود 194 ریڈکراس/ ریڈکریسنٹ سوسائٹیاں، انٹرنیشنل کمیٹی اور انٹرنیشنل فیڈریشن ابتدائی طبّی امداد (فرسٹ ایڈ) کی تربیت اِس سے متعلق علم کے حصول اورعوام الناس میں آگاہی پھیلانے سے متعلق تقریبات کا انعقاد کیا۔ ہر سال ستمبر کے دوسرے ہفتہ کوطبّی امداد کے عالمی دِن کے طور پر منایا جاتا ہے.
اِس دِن کو منانے کا مقصد قومی سطح پر ابتدائی طبّی امداد کے طریقوں کو سیکھانے، ایمرجنسی کی صورتحال میں ابتدائی طبّی امداد دینے اور قیمتی جانوں کو بچانے کی اہمیت کو اُجاگر کیا جانا ہے۔
آج کے دِن کے حوالے سے چیئرمین ہلالِ احمر پاکستان ابرار الحق کا کہنا تھا کہ ابتدائی طبّی امداد سے قیمتی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔ فرسٹ ایڈ سیکھنے کیلئے ہر فرد کو آگے آنا چاہیے۔ ہلالِ احمر نے ابتدائی طبّی امداد کی مہارتیں سکھانے کا مربوط پروگرام ملک بھر میں شروع کر رکھا ہے، ابرار الحق نے کہا کہ موجودہ کورونا وباء نے پوری دنیا کی ہیبت کو بدل کر رکھ دیا ہے، رویے اور ذمہ داریوں میں بھی واضح تبدیلی آچکی ہے۔
ہمیں کورونا کے باعث تبدیل ہوتی دنیا کو قبول کرنے کی ضرورت ہے۔ضرورت اِس اَمر کی ہے کہ ہر گھر میں ایک فرسٹ ایڈر موجود ہو، کسی بھی ہنگامی صورتحال میں پہلے کے چند لمحات انتہائی قیمتی ہوتے ہیں اگر بروقت طبّی امداد دے دی جائے تو کسی بڑے نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔
ابرار الحق نے کہاکہ ہلالِ احمر نے ”فرسٹ ایڈ“کے فروغ کیلئے منظم اور مربوط تربیتی پروگرام قائم کررکھا ہے، حالیہ وباء کے دوران بھی ہلالِ احمر نے فرسٹ ایڈ کی تربیت کے حصول اور فروغ کی حوصلہ افزائی کیلئے متعدد اقدامات اُٹھائے ہیں اور کامیابی کے ساتھ ملک بھر میں ابتدائی طبّی امداد سکھانے کے متعدد سیشن منعقد کیے ہیں۔ ابرار الحق نے کہا کہ مجھے فخر کے ساتھ بتانا پڑ رہا ہے کہ گزشتہ دو برس میں فرسٹ ایڈ سیکھنے والوں کی تعداد بڑھی ہے، گزشتہ سال کی نسبت رواں برس یہ تعداد 18 ہزار سے بڑھ کر 27 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔
رواں برس 4600 کے قریب ہنگامی صورتحال والی جگہوں پر فرسٹ ایڈر اپنا ریسپانس دے چکے ہیں۔ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہوئی ہے کہ ہلالِ احمر نے ٹرانس جینڈر، مذہبی اقلیتوں، سپیشل افراد کو بھی فرسٹ ایڈ کی تربیت دی ہے۔ فرسٹ ایڈ پروگرام کامیابی سے ملک بھر میں جاری ہے اور طلبہ و طالبات، قانون دانوں اور صحافیوں سے متعلق یہ بات حوصلہ افزاء ہے کہ وہ بھی تربیت سے لیس کیے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ فرسٹ ایڈ کے عالمی دِن کا موضوع ”سکولز میں فرسٹ ایڈ“ رکھا گیا ہے۔پاکستان میں آئی سی آر سی کی ہیڈ آف ڈیلیگیشنز ڈریگانا کوجک نے فرسٹ ایڈ کے عالمی دِن کے حوالے سے اس بات کا اعادہ کیا کہ ابتدائی طبی امداد زندگی بچاتی ہے۔ ”ہم طبّی امداد سے متعلق ہلالِ احمر پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں،مقامی سطح سے لے کر قومی سطح تک لوگوں کو ابتدائی طبّی امداد کی عملی تربیت دی جاتی ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ لوگ زندگی بچانے والے علم اور مہارتوں سے لیس ہوں اور کسی بھی ہنگامی صورت میں حاصل کردہ تربیت کو اعتماد کے ساتھ استعمال کریں۔
جب کوئی بحران یا ہنگامی صورت حال پیش آتی ہے تو سب سے پہلے بنیادی مدد فراہم کرنے والی ہماری ابتدائی طبی امداد کی ٹیم ہوتی ہے۔ آج کے دِن کی مناسبت سے یہ عزم کیا جاتا ہے کہ انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس ہلالِ احمر کی ابتدائی طبّی امداد کے پروگرام کیلئے بھرپور تعاون جاری رکھے گی۔