اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے ایک اعلان کے مطابق اِس کے فلیگ شپ گولپروگرامGOALنے پاکستان میں کامیابی سے پانچ سال مکمل کر لیے ہیں۔
GOAL بینک کا ایک ایوارڈ یافتہ، کھیل -برائے -ترقی پروگرام ہے جو10 سے 24 سال عمر کی لڑکیوں کو تعلیم اورحیاتیاتی صلاحیتوں میں تربیت کی غرض سے مالی مدد فراہم کرتا ہے۔ گول پروگرام کا مقصد نوجوان خواتین کو معاشی راہنما کے طور پر بااختیاربنانا ہے۔
پاکستان میں گول پروگرام کا آغاز سنہ 2016ء میں کیا گیا تھا اور اِس کے آغاز سے اب تک،پاکستان سے تعلق رکھنے والی،16,000 سے زائد نوجوان لڑکیوں کوفائدہ پہنچایا ہے۔ یہ پروگرام کراچی اور اسلام آباد کے 47 اسکولوں میں جاری ہے اور 3,700سے زائد لڑکیوں کو محض کووڈ19- اقدامات کے ذریعے فائدہ پہنچایا گیا ہے۔اِس کے علاوہ، اس پروگرام سے،48,000 سے زائد افراد کو بالواسطہ طور پر فائدہ پہنچا ہے جبکہ 1,000 سے زائد بچوں کی زندگی میں فٹبال جیسے کھیلوں کے ذریعے تبدیلی لائی گئی ہے۔ یہی نہیں، کووڈ-19 کی ہنگامی صورتحال میں 3,700 سے زائد افراد کو مختلف اقدامات کی صورت میں بھی فائدہ پہنچایا گیا ہے۔
عمل درآمد میں اپنے پارٹنر رائٹ ٹو پلے انٹرنیشنل کے ہمراہ، گول پروگرام نے نوجوان لڑکیوں کوبااختیار بنانے کی غرض سے اْنھیں کھیلوں اور حیاتیاتی صلاحیتوں سے آراستہ کیا ہے تاکہ اْن میں اعتماد، علم اور مہارتیں پیدا کی جا سکیں جو اْن کے خاندان، کمیونیٹیز اور معاشروں میں معاشی راہنما بننے کے لیے لازمی ہیں۔
اِس موقع پر اپنے تبصرے میں پاکستان میں اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کی کنٹری ہیڈ اور افریقہ و مشرق وسطیٰ میں ہیڈ آف کارپوریٹ افیئرز اور برانڈ اینڈ مارکیٹنگ، خدیجہ ہاشمی نے کہا:”اسٹینڈرڈ چارٹرڈ نے پاکستان میں گول پروگرام کے کامیابی سے پانچ سال مکمل ہونے کا اعلان کیا ہے اور یہ ہمارے لیے فخر کا موقع ہے۔ہم نے جب سے اِس پروگرام کا آغاز کیا تھا اْس وقت سے اب تک،پورے ملک میں، 16,000 سے زائد لڑکیوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ہمارا خیال ہے کہ ابھی بھی بہت گنجائش موجود ہے جس سے کام نہیں لیا گیا ہے اور اِسے پاکستان میں لڑکیوں کے لیے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ اِس اقدام کے ذریعے ہم انھیں درست آلات اور معلومات فراہم کرتے رہیں گے تاکہ جب وہ بلوغت کو پہنچیں تو اْنھیں شعوری انتخاب کے قابل بنا سکیں اور اْنھیں معاشی طور پر زیادہ فعال اور بااختیار بنانے کے ساتھ اپنی کمیونیٹیزمیں شرکت کے قابل بنا سکیں۔“
لڑکیوں کی تعلیم اور اْنھیں درست آلات کی فراہمی، تاکہ وہ اپنا مستقبل خود بنا سکیں اور اس کا معاشی ترقی پر ناقابل یقین تناسب سے اثر ہوتا ہے۔یہ نہ صرف افراد بلکہ اْن کی کمیونٹیز اور بڑے پیمانے پر معاشرے کی زیادہ خوشحالی کی جانب سے راہنمائی کرتا ہے۔
اِس موقع پر رائٹ ٹو پلے انٹرنیشنل کے کنٹری ریپریزینٹیٹو، علی خیام نے کہا:”ہمیں گزشتہ پانچ برسوں کے دورن گول پروگرام کے ذریعے غیر معمولی نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ اْنھیں جو اعتماد، مختاری اور مالی خواندگی حاصل ہوئی ہے اْس نے نوجوان لڑکیوں کو اپنی تعلیم اور کیریئر کے لیے منصوبہ بندی اور بڑے خواب دیکھنے کے قابل بنایا ہے۔یہ پروگرام زندگی کے کئی چیلنجوں سے نمٹنے اور اْن کے اہل خانہ کے لیے مالی شراکت دار کے طور پر تیار ہے۔“
گول پروگرام کو جو چیز منفرد بناتی ہے وہ کلاس روم طریقے کی بجائے اْس کا کھیل کا طریقہ ہے تاکہ وہ نصاب میں دئیے گئے پیغامات کو سمجھ سکیں۔ یہ کھیلوں کو بھی ایک متحرک اور صحت بخش پلیٹ فارم کے طور پر ترقی دیتا ہے۔ جسمانی سرگرمیاں تفریح پیدا کرتی ہیں اور لڑکیاں جو کچھ سیکھتی ہیں اسے یاد رکھتی ہیں اور اسی کے ساتھ انھیں زندگی کے دباؤسے نجات بھی ملتی ہے۔
گول پروگرام کا تربیتی نصاب پانچ ماڈیولز پر مشتمل ہے:’بی منی سیوی‘جو مالی تعلیم پر توجہ دیتا ہے (کس طرح بچت کی جائے، سرمایہ کاری کی جائے اور بینک اکاؤنٹ کھولا جائے)، ’بی یورسیلف‘ یہ مؤثر کمیونیکیشن اسکلز کی تعلیم دیتا ہے،’بی ہیلدی‘ کا مقصدصحت اور حفظان صحت کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے اور ’بی انڈیپنڈنٹ‘ لڑکیوں کو ووکیشنل تربیت فراہم کرتاہے تاکہ وہ مالی اعتبار سے بااختیار ہو سکیں۔