آج کل کے متعدد نوجوان رات دیرتک جاگ کراپنا وقت موبائل، ٹی وی یا لیپ ٹاپ پرصرف کرتے ہیں اورایسے میں آدھی رات میں بھوک لگے تو کچھ نہ کچھ کھاتے ضرورہیں لیکن اس عادت کے حامل بیشترافراد یہ نہیں جانتے ہوں گے کہ ایسا کرنے کا نتیجہ کتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
ماہرین غذائیت تجویزکرتے ہیں کہ اچھی صحت کے لیے صحیح اوقات میں کھانا ضروری ہے کیونکہ ایسا کرنے والے اکثرافراد صبح کا ناشتہ ترک کردیتے ہیں جس سے دن بھرکے کھانے کی روٹین خراب ہوتی ہے جو صحت کو شدید متاثرہوتی ہے۔
امریکا سے تعلق رکھنے والی ماہرغذائیت جینیفرفسکے کا کہنا ہے کہ رات میں دیرسے بھوک لگنے پراکثرافراد جنک فوڈ یعنی چپس، برگر، اسنیکس وغیرہ سے اپنی بھوک مٹاتے ہیں جس کے نتیجے میں موٹاپا، ذیابیطس (شوگر)، بلڈ پریشر، نظام ہاضمہ میں پیچیدگیاں یا معدہ کی خرابی جیسی شکایات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ایک اورماہرغذائیت لیسا انڈریوز نے بتایا کہ 5 سال قبل کی جانے والی نئی تحقیق ‘ کرومو نیوٹریشن ‘ میں جانچا گیا کہ وقت پرکھانا نہ کھانے یا پھر رات دیر تک کھانے سے جسمانی وزن، بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور شوگر لیول پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ اگر کھانا مقررہ وقت پر دستیاب ہونے کے باوجود نہ کھایا جائے تو کرونک ڈیزیز جیسے سنگین نتائج کا سامنا ہوسکتا ہے یعنی دل کا دورہ، جگر کی خرابی، کینسر اور دیگر مہلک امراض لاحق ہوکرجان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں۔
آدھی رات کو میٹھا کھانے کے شوقین بھی خبردارہوجائیں کیونکہ اس سے دانت کمزورہونے کے ساتھ ساتھ ان میں کیڑا لگنے کاخدشہ بھی ہوتا ہے۔
تحقیق سے سامنے آیا ہے کہ رات میں کبھی کبھی بھوک بھی لگ سکتی ہے لیکن اگرکسی کو یہ عادت مسلسل لاحق ہے توممکن ہے کہ یا تو وہ فرد ڈپریشن کا شکارہے یا پھراس کے کھانے کے اوقات درست نہیں۔
ماہرین کی مشترکہ رائے ہے کہ جسمانی طاقت کا مکمل انحصار وقت پراچھی خوراک لینے پرہے تاہم رات دیر سے کھانا متعدد بیماریوں کو دعوت دینے کے ساتھ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے