یوٹیوب نے کورونا وائرس سے متعلق غلط معلومات فراہم کرنے والی 10 لاکھ سے زائد ویڈیوز ہٹادی ہیں۔
یوٹیوب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت، امریکی سینٹر فارڈیزیز کنٹرول سمیت دیگر ماہرین صحت کی رائے کو دیکھتے ہوئے ویڈیوز کے مواد کو چیک کیا گیا۔
ویڈیوز میں کورونا کے بارے میں معلومات غلط، نقصان دہ اور غیر واضح تھیں۔ یوٹیوب کا کہنا ہے کہ اس کے پلیٹ فارم پر ہر منٹ میں 500 گھنٹے سے زیادہ مواد اپ لوڈ کیا جاتا ہے۔
یوٹیوب انتظامیہ نے بتایا کہ تمام ویڈیوز فروری 2020 سے اب تک کے عرصے میں ہٹائی گئی ہیں۔
یوٹیوب نے امریکی انتخابات سے متعلقہ پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے پر بھی ہزاروں ویڈیوز ہٹا دیں تھیں، 77 فیصد ویڈیوز کو 100 ویوز مکمل ہونے سے پہلے ہی ڈیلیٹ کر دیا گیا تھا۔
تاہم یوٹیوب نے یہ نہیں بتایا کہ کورونا وائرس سے متعلقہ ویڈیوز کو ہٹانے سے پہلے کتنے ویوز موصول ہوئے تھے۔
یوٹیوب واحد کمپنی نہیں ہے جو اس مسئلے سے نبرد آزما ہے۔ گوگل، فیس بک اور ٹوئٹر کو بھی یہ معلوم کرنا پڑا کہ کوویڈ 19 سے متعلق غلط معلومات کو کیسے ہینڈل کیا جائے.
رپورٹ کے مطابق فیس بک ایف ڈی اے کی فائزر ویکسین کی مکمل منظوری کے بارے میں “پیغامات کا اشتراک” کرے گی، اور ان دعوؤں کو ہٹایا جائے گا جن کے مطابق فائزر ایف ڈی اے سے منظور شدہ ویکسین نہیں ہے۔