عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھارت کی کووی شیلڈ نامی کورونا ویکسین کی جعلی خوراکیں بڑے پیمانے پر بھارت اور افریقا میں لگنے کی نشاندہی کی ہے۔
ایک بیان میں عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ رواں برس جولائی اور اگست کے درمیان حکام نے کووی شیلڈ ویکسین کی جعلی خوراکیں ضبط کرنا شروع کر دی تھیں جب کہ ویکسین بنانے والی کمپنی نے بھی ان خوراکوں کے جعلی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے جعلی ویکسی نیشن کو عالمی صحت عامہ کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے اس کی ترسیل کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے تاہم مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکام اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور انہوں نے کسی بھارتی شہری کو جعلی ویکسین نہ لگنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
کووی شیلڈ بھارت میں تیار کی گئی کورونا ویکسین ہے جو برطانوی ویکسین ایسٹرا زینیکا کی ایک قسم ہے، یہ بھارت میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی کورونا ویکسین ہے اور اب تک اس کی 48 کروڑ سے زائد خوراکیں بھارت کے مختلف شہروں کو فراہم کی جا چکی ہیں۔ اس کے علاوہ کووی شیلڈ ویکسین بنانے والی کمپنی نے کووکس اسکیم کے تحت ایشیا، افریقا اور جنوبی امریکی ممالک کے غریب ممالک کو لاکھوں خوراکیں بھی فراہم کی ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت عالمی وبا سے شدید متاثر ہونے والا دوسرا بڑا ملک ہے اور اس کی 13 فیصد آبادی مکمل طور پر ویکسی نیشن کروا چکی ہے۔