یوکرین کرکٹ فیڈریشن کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ایسوسی ایٹ ممبر کا درجہ دیا جائے.
تفصیلات کے مطابق یوکرین کو رواں ماہ گورننگ باڈی کے بورڈ میٹنگ میں دوسرے درجے کی رکنیت ملنے کی توقع ہے۔
دوسرے درجے کی رکنیت کے بعد جنگ زدہ ملک کو ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل اسٹیٹس اور آئی سی سی سے فنڈز ملیں گے، جس نے اس سال اپنے 96 ایسوسی ایٹ ممبران کے لیے 30.8 ملین ڈالر مختص کیے ہیں۔
یوکرین کرکٹ فیڈریشن گزشتہ دو دہائیوں سے کرکٹ کا اہتمام کر رہی ہے اور اس کے پاس سینئر سطح پر 15,000 کھلاڑی موجود ہیں جن میں بیشتر کا تعلق بھارت سے ہے۔
یوکرین کرکٹ فیڈریشن کے چیف ایگزیکٹیو کوبس اولیور نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اس نے روس پر حملہ کرنے سے پہلے آئی سی سی کی تمام ضروریات کو پورا کیا۔
کوبس اولیور کا کہنا تھا کہ 24 فروری کو جب جنگ شروع ہوئی تو ہم نے آئی سی سی کی تمام شرائط پوری کر دی تھیں۔
کوبس اولیور پرعزم ہیں کہ ان کے ملک یوکرین کو آئی سی سی کا ایسوسی ایٹ ممبر بنایا جائے گا۔
یوکرین کرکٹ فیڈریشن کے صدر ہردیپ سنگھ نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے ہندوستان میں تربیت کے انتظامات کیے ہیں جبکہ اولیور نے کیف سے فرار ہونے کے بعد زگریب میں اڈہ قائم کیا۔
اولیور زگریب سے یوکرین کے جونیئر اور خواتین کے کرکٹ پروگراموں کو مؤثر طریقے سے چلا رہے ہیں اور مہاجرین، زیادہ تر ماؤں اور بچوں کو، ہفتے میں تین دن پارک میں کرکٹ سیشنز میں شامل کر رہے ہیں۔
اولیور اگلے ماہ زگریب میں سربیا، سلووینیا، ہنگری اور جمہوریہ چیک کی ٹیموں کے ساتھ ‘یوکرین فریڈم کپ’ کی میزبانی کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہے ہیں۔
اولیور نے کہا کہ اگر آئی سی سی نے اس کی رکنیت کی درخواست مسترد کردی تو یوکرین میں کھیل کے سنگین نتائج ہوں گے۔
اولیور کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کی رکنیت یوکرین کرکٹ فیڈریشن کو حکومتی فنڈنگ کے لیے اہل بنائے گی اور نئے اسپانسرز کو راغب کر سکے گی۔