معروف بھارتی خاتون ایکٹوسٹ سبری مالا دائرہ اسلام میں داخل

بھارت کی معروف موٹیویشنل اسپیکراور سماجی کارکن سبری مالا مشرف بہ اسلام ہوگئیں، اسلام قبول کرنے کےبعد انہوں نے عمرہ کی سعادت بھی حاصل کرلی۔

ریاست تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والی سبری مالاجیا کانتھن نے اپنا اسلامی نام فاطمہ سبری مالا رکھا ہے، مسجد الحرم میں لی جانے والی خاتون کی ویڈیوزاورتصاویر سوشل میڈیا پروائرل ہیں۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق سبری مالا نے قبول اسلام کا اعلان مکہ مکرمہ پہنچ کرکیا، وائرل ویڈیومیں مقامات مقدسہ کی زیارت کے علاوہ مادری زبان میں اسلام قبول کرنے سے متعلق بھی بتا رہی ہیں.

ہندوخاندان میں جنم لینے والی فاطمہ کے شوہراوربیٹا بھی ہندو مت کے پیروکار ہیں، موٹیویشنل اسپیکرنے کچھ عرصہ قبل قرآن پاک کی تلاوت اورترجمہ پڑھنا شروع کیا تھاجسے سمجھنے کے بعد وہ دائرہ اسلام میں داخل ہوگئیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے خود سے سوال کیا تھا کہ اسلام کی مخالفت کیوں، پھرغیرجانبداری سے قرآن پاک کا مطالعہ کیا تو حقیقت سمجھ آئی کہ مسلمان ہونا اعزازکی بات ہے، لوگوں کو قرآن مجید سے متعارف کروائیں، یہ ایک حیرت انگیز اور نجات دلانے والی کتاب ہے جسے دنیا کو پڑھنا چاہیے۔

فاطمہ سبری مالا کو غلاف کعبہ پراپنے ہاتھ سے کڑھائی کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔

https://twitter.com/i_M_Gaffariz/status/1517939847733952514?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1517939847733952514%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.samaa.tv%2Flife-style%2F2022%2F04%2F2537637%2F

فاطمہ سبری مالا کی شہرت خواتین اور نئی ماؤں سے متعلق جدوجہد کرنے کے حوالے سے ہے۔ اپنی ریاست تامل ناڈو میں خواتین کے حقوق کی جدوجہد کے لیے انہوں نے ویمنز لبریشن پارٹی نامی تنظیم بھی تشکیل دے رکھی ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں یکساں تعلیمی نصاب کے لیے مہم چلانے کے علاوہ فاطمہ لڑکیوں کے تحفظ سے متعلق کتاب کی مصنفہ بھی ہیں جسے تامل ناڈو کے گرلزاسکولزمفت تقسیم کیا گیاہے۔

دو ہزارسے زائد پلیٹ فارمزپربطورموٹیویشنل اسپیکررجسٹرڈ فاطمہ بھارت کےعلاوہ بیرون ملک بھی لیکچرزدیتی ہیں،اس کے علاوہ انہیں متعدد ٹی وی چینلزاپنے پروگرامزمیں بطورماڈریٹرمدعو کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں