برلن: روزہ دار مسلمان فٹبالر کے روزہ کھولنے کے لیے جاری میچ روک دیا گیا۔ تاریخ میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا واقعہ جرمن فٹبال لیگ(بنڈس لیگا) پیش آیا ہے۔
انسائیڈر اور انڈین ایکسپریس کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ اس وقت پیش آیا جب جرمن فٹبال لیگ (بنڈس لیگا) میں آگسبرگ اور مینز کے درمیان جاری میچ کو 65 ویں منٹ میں روک دیا گیا۔
عالمی نشریاتی اداروں کے مطابق جاری میچ 65 ویں منٹ میں ریفری میتھیاس جولن بیک نے روکا تھا اور اس کا مقصد مینز ٹیم کے روزہ دار کھلاڑی موسیٰ نیا کھتے کو روزہ افطار کرنے کے لیے وقت دینا تھا کیونکہ افطار کا وقت ہو چکا تھا۔
https://twitter.com/hdfootballl/status/1513867791740379143?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1513867791740379143%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.humnews.pk%2Flatest%2F384470%2F
خبر رساں ادارے کے مطابق مینز کے کھلاڑی موسیٰ کو ٹیم کے گول کیپر نے پانی و جوس کی بوتلیں لاکر دیں جس سے مسلم فٹبالر نے روزہ افطار کیا اور پھر میچ دوبارہ شروع ہوگیا۔ موسیٰ نے افطار کا وقت دیے جانے پر ریفری کا شکریہ بھی ادا کیا۔
موسیٰ نیا کھٹے بنڈس لیگا کی تاریخ کے پہلے کھلاڑی ہیں جنہوں نے دوران میچ روزہ افطار کیا اور اس مقصد کے لیے جاری میچ بھی ریفری نے روکا۔