ٹویٹر صارفین ایک عرصے سے فیس بک کی طرح ایڈٹ بٹن کا تقاضہ کررہے تھے اور اب بلیو ٹک اکاؤنٹ پر ایڈٹ بٹن دیکھا جاسکتا ہے۔ یعنی اب یوزر ٹویٹ کرنے سے پہلے اپنا پیغام پڑھ کر اس میں ضروری ردوبدل کرسکیں گے۔
ٹویٹرنے اندرونی آزمائش کے بعد کہا ہے کہ اگلے چند ہفتوں میں بلیو ٹک یعنی اہل ترین اور مجاز صارفین کے اکاؤنٹس پر مرحلہ وار یہ سہولت پہلے پیش کی جائے گی۔ اس کے بعد مزید صارفین بھی اسے اپناسکیں گے۔ اب بھی روزانہ ہزاروں لاکھوں ٹویٹس پر املے کی غلطیاں یا جلد بازی میں لکھے گئے پیغام فی سیکنڈ جمع ہوتے رہتے ہیں۔ اس طرح بھیجنے والوں کو خفت کا سامنا ہوتا ہے۔
ٹویٹر کے نائب صدر جے سلی ون نے کہا ہے کہ کئی برسوں سے ٹویٹ کی ایڈیٹنگ کی درخواست کی جارہی تھی اور اب صارفین اسے باسہولت انداز میں انجام دے سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو بولنے اور کہنے کا حق ان کی ترجیح ہے اور اسی ضمن میں یہ دیرینہ مطالبہ پورا کیا گیا ہے۔
https://twitter.com/TwitterComms/status/1511456466233815041?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1511456466233815041%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.bolnews.com%2Furdu%2Flatest%2F2022%2F04%2F700811%2F
واضح رہے کہ عوامی مطالبے کے باوجود ٹویٹر کے سابق سی ای او جیک ڈورسے ایڈٹ کی سہولت پیش کرنے سے ہچکچارہے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ ٹویٹس پھیلنے کے بعد کوئی بھی صارف اٹھ کر اس میں ردوبدل کرسکے گا جس سے مسائل کا ایک نیا محاذ کھل جائے گا۔ یہ اسی طرح ہوگا جس طرح لوگ تصاویر ایڈٹ کرکے یا پھر ویڈیو کو توڑ مروڑ کر پوسٹ کرکے ڈجیٹل فتنہ کھڑا کرتے رہتے ہیں۔
لیکن اب بھی فیس بک، انسٹاگرام اور دیگر پلیٹ فارم ایڈٹ کی سہولت پیش کرتے ہیں بلکہ اصل پوسٹ بھی ایڈٹ کی جاسکتی ہے یا اس میں کمی پیشی کرکے آگے بڑھایا جاتا ہے۔ بعض افراد نے اسے ٹویٹر کا اپریل فول لطیفہ کہا ہے لیکن ٹویٹر نے کہا ہے کہ وہ واقعی ایڈٹ بٹن کے اضافے میں سنجیدہ ہے۔