پاکستان اور ترکی کے تعلقات خطے میں امن اور استحکام سے بڑھ کر ہیں، پاک ترک باہمی تعلقات پرامن بقائے باہمی اور کثیر الجہتی شراکتداری پر مبنی ہیں، صدرعارف علوی کا پی این ایس بابر کی پہلی ملجم کلاس کورویٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب
استنبول۔:صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات خطے میں امن اور استحکام سے بڑھ کر ہیں، پاک ترک باہمی تعلقات پرامن بقائے باہمی اور کثیر الجہتی شراکتداری پر مبنی ہیں۔
اتوار کو ترکی میں تیار کئے گئے پی این ایس بابر کی پہلی ملجم کلاس کورویٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرمملکت نے بین الاقوامی امن و استحکام کے حوالہ سے ترکی کے کردار کو سراہا۔
تقریب میں ترک صدر رجب طیب اردوان، خاتون اول ثمینہ علوی اور ترک حکومت کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام امن و خوشحالی کے مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے ترکی کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ترکی کو ایک جیسے مسائل اور خطرات کا سامنا ہے اور دونوں ممالک نے سیکورٹی تعاون کو وسعت دی ہے۔ صدرمملکت نے ترک صدر رجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکی کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ترک وزارت دفاع کی کارکردگی پر مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکی کی دفاعی مصنوعات کی ایک بڑی مارکیٹ ہے۔ صدرمملکت نے مزید کہا کہ ملجم بحری جہاز کی تیاری میں شراکتداری سے نہ صرف پاک بحریہ کی استعداد کار میں اضافہ ہوگا بلکہ اس سے باہمی تعلقات کے مزید استحکام میں بھی مدد ملے گی۔
انہوں نے کووڈ19- کے مسائل کے باوجود ایک بڑا سنگ میل حاصل کرنے پر تمام شراکتداروں کے کردار کو بھی سراہا۔ صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تقریب کے شرکاء کو بتایا کہ حالیہ عالمی معاملات میں اخلاقیات کو ثانوی حیثیت دی جاتی ہے تاہم مستقبل میں اخلاقیات ہی قوموں کی رہنمائی کریں گی اور اس حوالہ سے پاکستان اور ترکی کا کردار اہم ہوگا۔
صدر ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ ملجم بحری جہازوں کی تیاری کے معاہدہ کے مطابق پہلا اور تیسرا بحری جہاز ترکی میں تیار کیا جائے گا جبکہ دوسرا اور چوتھا بحری جہاز پاکستان میں تیار کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات صرف حکومتوں کے درمیان ہی نہیں ہیں بلکہ دونوں ممالک کے عوام کے تعلقات بھی مستحکم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹی خبروں کی حکمت عملی نئی بات نہیں ہے بلکہ یہ ایک پرانا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں معلومات بھی آزادانہ نہیں ہیں بلکہ ان کے بھی پس پردو مقاصد ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تاہم اسلامی اقدار کے مطابق اطلاعات آزادانہ اور سب کے مفاد میں ہونی چاہئیں۔ انہوں نے افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے مدعو کرنے پر ترک صدر کا شکریہ بھی ادا کیا۔ بعدازاں بحری جہاز کی لانچنگ سے قبل خاتون اول ثمینہ علوی نے دعا کی یہ شراکتداری پاکستان کیلئے خوش آئند ثابت ہوگی۔
انہوں توقع ظاہر کی کہ یہ جہاز وقار اور کامیابی سے پاکستان پرچم سربلند کرے گا۔ انہوں نے اس کی کامیابی کیلئے دعا بھی کی۔ تقریب سے خطاب میں ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کیلئے پاکستان نے جامع کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی افغانستان میں جلد ازجلد استحکام کیلئے تمام تر ممکنہ اقدامات کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ ترکی کا تعاون جاری رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ خطے کے مسائل کا خاتمہ پاکستان کی مدد سے ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاہدہ کے تحت پاکستان نیوی کیلئے تیار کئے جانے والے جہاز پاکستان اور ترکی میں تیار کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ منصوبہ کا آغاز 2019ء میں ہوا تھا جو 2025 تک مکمل ہوگا۔
ترک صدر نے مزید کہا کہ ترک وزارت دفاع مختلف ممالک کے ساتھ تعاون کر رہی ہے تاہم پاکستان ان ممالک میں خصوصی مقام رکھتا ہے۔ رجب طیب اردوان نے کہا کہ دونوں ممالک باہمی اشتراک کار کو دنیا کیلئے مثالی بنائیں گے۔