کابل: اشرف غنی کے ملک چھوڑ کر جانے کے بعد امن و امان کو قائم کرنے اور پرامن انتقالِ اقتدار کیلئے سابق صدر حامد کرزئی سمیت تین ارکان پر مشتمل کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ اشرف غنی سمیت ذمہ دار حکام کے ملک چھوڑ کر جانے کے بعد بے امنی کو روکنے، لوگوں کی تکالیف کم کرنے اور پرامن انتقالِ اقتدار کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
امیر حزب اسلامی افغانستان و حامد کرزی رئیس جمهور پیشین کشور تشکیل گردید.
— Hamid Karzai (@KarzaiH) August 15, 2021
این شورا از نیروهای امنیتی حکومت و نیروهای امنیتی تحریک اسلامی طالبان میخواهد با حفظ خویشتنداری جلو درگیری ها، هرج و مرج و تحریکات افراد غیر مسئول و غیر مرتبط را قاطعانه بگیرند.
در صورت ضرورت با شماره های…
انہوں نے بتایا کہ کمیٹی میں ان سمیت افغان مصالحتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اور حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار شامل ہیں۔
انہوں نے افغان سیکیورٹی فورسز اور طالبان جنگجوؤں سے کہا ہے کہ وہ جنگ سے گریز کرتے ہوئے بے امنی کا سبب بننے والے شر پسند عناصر کا قلع قمع کریں۔
خیال رہے کہ غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد انتہائی مختصر وقت میں طالبان نے پورے ملک پر قبضہ کرلیا ہے۔ طالبان جنگجو آج صبح دارالحکومت کابل کے باہر اکٹھے ہوگئے تھے جو شام کے وقت شہر میں داخل ہوگئے۔ طالبان کی فتح کے بعد افغانستان کے صدر اشرف غنی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ملک چھوڑ کر پڑوسی ملک تاجکستان چلے گئے۔