واشنگٹن: ایسٹرازینیکا کی تیار کردہ کورونا ویکسین نئی قسم اومی کرون سے بھی تحفظ فراہم کرتی ہے۔ یہ دعویٰ ایک طبی تحقیق کے بعد ایسٹرا زینیکا کمپنی کی جانب سے کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی نے ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ میں شائع شدہ تحقیقی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایسٹرا زینیکا کی تیار کردہ اینٹی باڈی کاک ٹیل اومیکرون کورونا وائرس کی اقسام سے نہ صرف تحفظ فراہم کرتی ہے بلکہ اس وائرس کو ناکارہ بنانے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے۔
ایسٹرازینیکا کے ترجمان نے اس حوالے سے لیبارٹری میں کی جانے والی تحقیق کے نتائج میڈیا کو جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ ڈیٹا ایسٹرا زینیکا کے تیار کردہ ایوو شیلڈ ٹریٹمنٹ کے اومیکرون کی اقسام بشمول بی اے ٹو کے حوالے سے اس کی افادیت کے متعلق ہے۔
واضح رہے کہ دسمبر 2021 میں ایسٹرا زینیکا کی تیار کردہ ویکسین پر ایک اور تحقیق کی گئی تھی جس سے معلوم ہوا تھا کہ اینٹی باڈی کاک ٹیل اومیکرون کو ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
تحقیقی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن یونیورسٹی میں کی جانے والی اسٹڈی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چوہوں کے پھیپھڑوں میں اومیکرون کی نئی اقسام کی موجودگی میں جب علاج کیا گیا تو بہتری کے آثار دکھائی دیے۔
رپورٹ کے مطابق ایوو شیلڈ کو اومیکرون کی اقسام بی اے 1، بی اے 1.1 اور بی اے ٹو کے خلاف آزمایا گیا تھا۔
ترجمان ایسٹرا زینیکا کے مطابق برآمد ہونے والے نتائج سے اس بات کوتقویت پہنچتی ہے کہ ایوو شیلڈ زیادہ خطرات سے دوچار افراد کو کووڈ سے متاثر ہونے پر تحفظ فراہم کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ دنیا بھر میں کوویڈ 19 کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے جو ایک بڑا مسئلہ بن سکتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ اومیکرون اور اس کی ذیلی قسم بی اے 2 پابندیوں اور ٹیسٹنگ شرائط میں نرمی کی وجہ سے پھیل رہے ہیں۔
اس دوا کو امریکہ میں استعمال کی منظوری مل چکی ہے جب کہ یورپی یونین کی جانب سے جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے۔
برطانوی ڈرگ ریگولیٹرز نے گزشتہ دنوں اسی حوالے سے کہا تھا کہ ایسٹرا زینیکا کی دوا کووڈ کی علامات والی بیماری سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے ٹرائلز میں77 فیصد تک مؤثر ثابت ہوئی تھی۔