جرمنی نے قدرتی گیس کی فراہمی کے لیے روس پر انحصارکم سے کم کرنے کے لیے قطر کے ساتھ معاہدے کوحتمی شکل دے دی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق جرمنی نے یوکرین پر روسی حملے کے بعد گیس کے لیے قطرکے ساتھ طویل المدتی معاہدہ کرلیا ہے۔
یورپ کی سب سے بڑی معیشت کا اس معاہدے کی بابت کہنا ہے کہ وہ توانائی کے ذرائع میں روسی انحصار کو کم سے کم کرنا چاہتے ہیں۔
جرمنی کے وزیر خزانہ رابرٹ ہے بیک کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ روس جرمنی کو گیس فراہم کرنے والا سب سے بڑا سپلائر ہے، لیکن روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد سے ہم نے روسی گیس پردارومدارکم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ جن میں سے ایک قطر کے ساتھ گیس سپلائی پر مذاکرات بھی ہیں۔
اس ضمن میں جرمن وزیر خارجہ نے آج دوہا میں قطری امیرشیخ تمیم بن حماد الثانی سے بھی ملاقات کی، اس دوطرفہ ملاقات میں توانائی کے شعبے میں تعلقات کوفروغ دینے کے امور پر بھی بات چیت کی گئی۔
جرمن وزارت خزانہ کے ترجمان نے بھی اس معاہدے کے طے پا جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبل ہونے والے مذاکرات کو کبھی معاہدے کی شکل نہیں دی گئی تھی۔
تاہم آج ہونے والی ملاقات میں قطرنے جرمنی کوایل این جی کی طویل المدتی فراہمی پراتفاق کیا ہے۔
جرمن وزیر خزانہ نے قطر کے وزیر برائے توانائی سعد شریدا القابی سے بھی دوہا میں ملاقات کی، جہاں توانائی کے شعبے میں قطر کے ساتھ تعاون پر بات چیت گئی گئی۔
یاد رہے کہ قطردنیا کا سب سے بڑا قدرتی گیس برآمد کرنے والا ملک ہے ۔