ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی ٹیم دوسری اننگز میں 160 رنز پر 5 وکٹیں گنوا بیٹھی۔
کپتان بابر اعظم 7 چوکوں کی مدد سے 54 اور فہیم اشرف 12 رنز کے اسکور کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔
کنگسٹن، جمیکا میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن ویسٹ انڈیز نے 251 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ سے اپنی پہلی نامکمل اننگز کا دوبارہ آغاز کیا تو جوشوا ڈی سلوا اور جومیل ویریکن وکٹ پر موجود تھے۔
پاکستان کو ویسٹ انڈین ٹیم کو آؤٹ کرنے میں زیادہ دیر نہ لگی اور میزبان ٹیم اپنے گزشتہ دن کے اسکور میں مزید 2 رنز کے اضافے سے پویلین لوٹ گئی۔
شاہین شاہ آفریدی نے دن کے پہلے ہی اوور میں ویریکن کو چلتا کیا اور پھر اپنے اگلے ہی اوور میں جوشوا ڈی سلوا کو آؤٹ کر کے ویسٹ انڈیز کے بڑی لیڈ کے حصول کے خواب پر پانی پھیر دیا۔
ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں 253 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور 36 رنز کی برتری حاصل کی۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے کپتان کریگ بریتھ ویٹ نے 97 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ جیسن ہولڈر نے 58 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی چار وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ محمد عباس نے تین وکٹیں اپنے نام کیں۔
پاکستان نے 36 رنز کے خسارے میں جانے کے بعد اننگز کا آغاز کیا تو اوپنر عمران بٹ اس اننگز میں بھی ناکام رہے اور کھاتا کھولے بغیر ہی چلتے بنے۔
اظہر علی نے عابد علی کے ساتھ مل کر 55 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس مرحلے پر ٹیم کے سب سے تجربہ کار بلے باز 23 رنز بنانے کے بعدکیماروچ کو وکٹ دے بیٹھے۔
عابد علی نے 34 رنز کی کھیلی لیکن جیڈن سیلز نے ان کا کام تمام کردیا لیکن پاکستان کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب گزشتہ اننگز میں نصف سنچری بنانے والے فواد عالم بغیر کوئی رن بنائے سیلز کے ہاتھوں چلتے بنے.
65 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد بابر اعظم کا ساتھ دینے ان کے نائب محمد رضوان آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 50 رنز سے زائد کی شراکت قائم کی۔
اسکور 117 تک پہنچا ہی تھا کہ میچ میں بارش نے مداخلت کردی جس کی وجہ سے میچ کو روکنا پڑ گیا۔
یاد رہے کہ پاکستان کی ٹیم پہلی اننگز میں 217 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی