بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مہاراشٹر کے ضلع ایوت محل میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں ہیلی کاپٹر بنانے والا نوجوان ٹرائل کے دوران موت کے منہ میں چلا گیا، نوجوان نے دو سال سے محنت کرکے ہیلی کاپٹر بنایا تھا۔
پہلے ہی ٹرائل کے دوران تکنیکی خرابی کی وجہ سے ہیلی کاپٹر کریش ہوگیا اور اس میں بیٹھے نوجوان اسماعیل کی موت ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق اسماعیل نے آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کی تھی اور میکنیک کا کام کرتا تھا، وہ مختلف آلات جیسے الماری اور کولر وغیرہ کی مرمت کرکے گزربسر کرتا تھا۔
میکنیک کا کام کرتے ہوئے اسماعیل نے ہیلی کاپٹر بنانے کا خواب دیکھا تھا اور دو سال کی محنت کے بعد اس نے ہیلی کاپٹر پر کام تقریباً مکمل کرلیا تھا، ٹرائل شروع ہونے کے بعد ہیلی کاپٹر کا انجن 750 ایمپیئر پر چل رہا تھا لیکن اچانک اس کا پچھلا پنکھا ٹوٹا اور اوپر والے پنکھے سے جاٹکرایا جس کے نتیجے میں ہیلی کاپٹر کریش ہوگیا۔
مقامی لوگوں کے مطابق اسماعیل کا خواب تھا کہ ایک دن وہ ہیلی کاپٹر بنا کر گاؤں کا نام روشن کرے گا لیکن اس کا خواب ادھورا رہ گیا۔
اسماعیل کے دوستوں نے بتایا کہ وہ 15 اگست کو اپنا ہیلی کاپٹر لانچ کرنے کی تیاری کررہا تھا، وہ چاہتا تھا کہ ہیلی کاپٹر کو سیلاب و دیگر آفات کے دوران امدادی کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکے۔
پولیس کے مطابق اسماعیل گزشتہ دو برسوں سے ایک سیٹ والا ہیلی کاپٹر بنا رہا تھا جبکہ اس کا خواب صرف 30 لاکھ روپے میں چھ سیٹوں والا ہیلی کاپٹر بنانا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ہر بار ہیلمٹ پہنتا تھا لیکن ٹرائل کے دوران اس نے ہیلمٹ نہیں پہنا اور حادثے کے وقت اس کے سر میں شدید چوٹ لگی جو اس کی موت کا سبب بنی۔
Load/Hide Comments