طالبان کی افغانستان پر گرفت اور مضبوط ہوگئی، طالبان نے افغانستان میں 10ویں صوبائی دارالحکومت غزنی پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔
طالبان نے قبضہ حاصل کرنے کے بعد گورنر غزنی کو کابل جانے دیا، گورنر غزنی اور ملازمین کابل منتقل ہوگئے ہیں۔ اس سے قبل غزنی میں صوبائی گورنر کے دفتر کے قریب شدید جھڑپیں ہوئیں تھیں۔
دوسری طرف طالبان قندھار کے احمد ولی اسکوئر تک پہنچ گئے ہیں، جہاں سرپوسہ جیل سے ایک ہزار سے زائد قیدیوں کو رہا کروا لیا گیا ہے جبکہ شہر قندوز کے ائیرپورٹ میں موجود بھارتی گن شپ ہیلی کاپٹر پر بھی قبضہ کر لیا۔
ایم آئی 35 گن شپ ہیلی کاپٹر بھارت نے 2019 مین افغانستان کو تحفے میں دیا تھا۔ ایم آئی 35 ایک روسی جنگی ہیلی کاپٹر ہے جو کہ جنگی حالات میں نقل و حمل کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ 11 ستمبر کو امریکی انخلا مکمل ہوتے ہی طالبان اور دیگر عسکریت پسند گروپ افغانستان پر حاوی ہوجائیں گے جبکہ حالیہ ہفتوں میں ہزاروں کی تعداد میں عام افغان شہریوں کو اپنے گھر چھوڑنے پڑے ہیں جبکہ سینکڑوں یا تو ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔
امریکی انٹیلی جنس حکام کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان آئندہ 30 روز کے اندر دارالحکومت کا دیگر شہروں و علاقوں سے رابطہ منقطع کرسکتے ہیں اور 90 دنوں کے اندر کابل پر قبضہ بھی کرسکتے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یہ بات امریکی انٹیلی جنس نے اپنی رپورٹ میں کہی ہے لیکن ساتھ ہی واضح کیا ہے کہ یہ حتمی نتیجہ نہیں ہے کیونکہ افغان فورسز زیادہ قوت دکھا کر طالبان کو پیچھے بھی دھکیل سکتی ہیں۔
کابل میں موجود ایک اور مغربی سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی لڑائی اور جاری تشدد کے باعث لوگوں کی بڑی تعداد کابل کا رخ کر رہی ہے لیکن یہ کہنا مشکل ہے کہ آنے والے لوگوں میں خودکش حملہ آور تو نہیں ہیں؟