سابق زمبابوین کرکٹر برینڈن ٹیلر کا میچ فکسنگ کا اعتراف

زمبابوین وکٹ کیپر بیٹر برینڈن ٹیلر نے بھارتی بکیوں کے بارے میں تہلکہ خبیر انکشافات کیے ہیں۔

برینڈن ٹیلر نے بتایا کہ دو سال سے ذہنی دباؤ کا شکار ہوں، ضروری ہے کہ کہانی سب کو بتاؤں۔

کرکٹر نے بتایا کہ 2019 میں بھارتی بزنس مین نے ٹی ٹوئنٹی لیگ کے لیے دعوت دی اور کہا گیا کہ 15 ہزار ڈالر ملیں گے، اس وقت زمبابوے کرکٹ سے تنخواہیں نہیں مل رہی تھیں اس لیے میں نے رضامندی ظاہر کر دی۔

برینڈن ٹیلر نے بتایا کہ بھارت پہنچنے پر مجھے ڈنر پر لے جایا گیا جہاں کوکین کا نشہ بھی کرایا گیا، اگلی صبح چھ افراد میرے کمرے میں داخل ہو گئے، ان افراد نے میری نشہ کرتے ویڈیو دکھا کر مجھے فکسنگ کے لیے بلیک میل کیا۔

زمبابویں کرکٹر نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے اس وقت اپنی حفاظت کا خطرہ تھا، میں نے ہاں کردی اور پھر زمبابوے واپس آ گیا، اس وقت 15 ہزار ڈالرز دیے گئے اور کہا گیا یہ فکسنگ کا ایڈوانس ہے۔

نامور کرکٹر نے بتایا کہ 4 ماہ تک میں شدید دباؤ میں رہا، پھر آئی سی سی سے رابطہ کیا، سوچا کہ آئی سی سی میری مجبوری سمجھے گی مگر ایسا نہ ہوا۔

برینڈن ٹیلر کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کو سب تفصیلات بتا دیں، معلوم ہوا ہے وہ مجھ پر پابندی لگانا چاہ رہے ہیں، آئی سی سی کا جو بھی فیصلہ ہو گا قبول کروں گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں