امریکی صدر جوبائیڈن نے ٹیکساس میں ایک شخص کی جانب سے سیناگاگ (یہودی عبادت گاہ) میں گھس کر ربی (یہودی عالم) سمیت 4 افراد کو یرغمال بنانےکے واقعےکو دہشت گردی قرار دے دیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نےکہا ہےکہ یہودی عبادت گاہ کے واقعے پر اٹارنی جنرل سے بات کی ہے، حملہ کرنے والے شخص نے مبینہ طور پر سڑک پر اپنا ہتھیار نکالا، زیادہ معلومات نہیں کہ مسلح شخص نے اس عبادت گاہ کو کیوں نشانہ بنایا۔
خیال رہےکہ آج امریکا کی ریاست ٹیکساس میں ایک شخص نے یہودی عبادت گاہ میں گھس کر ربی سمیت 4 افراد کو یرغمال بنالیا تھا، جسے بعدازاں امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی (ایف بی آئی) نے آپریشن کرکے ہلاک کردیا اور تمام یرغمالی بحفاظت رہا ہوگئے۔
دوسری جانب سیناگاگ میں لوگوں کویرغمال بنانے والا شخص برطانوی شہری نکلا ہے، ایف بی آئی کا کہنا ہےکہ یہودی عبادت گاہ میں لوگوں کو یرغمال بنانے والے برطانوی شہری کی شناخت 44 سالہ ملک فیصل اکرم کے نام سے ہوئی ہے۔
ایف بی آئی کے مطابق واقعے میں اب تک کسی اور کے ملوث ہونےکے شواہد نہیں ملے ہیں۔
اُدھر برطانوی وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ ٹیکساس میں برطانوی شہری کی ہلاکت سے آگاہ ہیں اور اس سلسلے میں امریکی حکام سے رابطے میں بھی ہیں۔
برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق 44سالہ برطانوی شہری کا تعلق لنکاشائر کے علاقہ بلیک برن سے ہے۔