جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف (جے سی ایس) نے کہا کہ شمالی کوریا نے سمندر میں ایک نامعلوم پراجیکٹائل کے طور پر میزائل فائر کیا ہے۔
جاپانی کوسٹ گارڈ نے سب سے پہلے یہ اطلاع دی اور کہا کہ یہ ممکنہ طور پر ایک بیلسٹک میزائل ہو سکتا ہے، لیکن ابھی تک اس کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے شمالی کوریا کو بیلسٹک اور جوہری ہتھیاروں کے تجربات سے روک دیا ہے۔
اگر اس بار تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ اس سال پیانگ یانگ کی طرف سے یہ کی جانے والی پہلی میزائل لانچ ہوگی۔
جے سی ایس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “جنوبی کوریا اور امریکی انٹیلی جنس مزید تفصیل کے لیے باریک بینی سے تجزیہ کر رہے ہیں۔”
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے وزیر دفاع نوبو کیشی نے کہا کہ مشتبہ بیلسٹک میزائل نے تقریباً 500 کلومیٹر (310 میل) تک پرواز کی تھی، لیکن ایک ماہر کے مطابق ابھی تک اس کی تصدیق کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔
نیوکلیئر پالیسی پروگرام کے انکت پانڈا نے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ “اس بات کا اندازہ لگانے کا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ آیا یہ ایک مختصر رفتار پر اڑایا گیا یا طویل فاصلے تک مار کرنے کے لیے میزائل فائر کیا گیا۔
یاد رہے کہ 2017 میں، شمالی کوریا نے Hwasong-15 کا تجربہ کیا، یہ ایک ایسا میزائل جو 4500 کلومیٹر کی تخمینہ بلندی پر جا سکتا ہے۔