یبراسکا میں اڑنے والی گلہریوں نے ماہرین حیاتیات کو حیرت میں مبتلا کردیا ہے کیوں کہ اس سے قبل گلہریوں کی اڑنے کی صلاحیت کے بارے میں معلومات موجود نہیں ہے۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کا اس بارے میں کہنا ہے کہ یہ گلہریاں یونیورسٹی آف نیبراسکا میں پائی گئی ہیں۔ میڈیا کے مطابق اڑنے والی گلہریوں کی موجودگی کا انکشاف اس وقت ہوا جب یونیورسٹی کیمپس میں موجود ایک پرانے ناکارہ برگد کے درخت کو کاٹا جا رہا تھا۔
اس موقع پر وہاں افراد نے موقع غنیمت جانتے ہوئے ان گلہریوں کی پرواز کرنے کی ویڈیو بنا لی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب لکڑہارے درخت کے تنے پر آری چلانے لگے تو اس کی آواز سے پریشان ہوکر تین گلہریاں تیزی سے درخت کی اونچائی پر چڑھ گئی اور اپنے بازوؤں اور ٹانگوں کو گلائیڈر کی طرح پھیلا کر جمپ لگا ئی اور اڑ کر دوسرے درخت پر پہنچ گئیں۔
اس بابت یونیورسٹی کے منتظم برائن ڈائٹرمین کا کہنا ہے کہ ہیں اس سے پہلے کبھی بھی یہاں گلہریوں کی موجودگی کا پتا نہیں تھا۔ اور ہم نے کاریگروں کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو کو یونیورسٹی کے پروفیسر برائے حیاتیاتی تحفظ لارکن پویل کو بھیج دی ہے۔ جو اس ویڈیو میں نظر آنے والی گلہریوں کی نسل کے بارے میں مزید تحقیقات کریں گے۔
نیشنل وائلڈ لائف فیڈدریشن کا کہنا ہے کہ درحقیقت گلہریوں کی اس نسل میں پرندوں کی طرح پرواز کی صلاحیت نہیں ہوتی لیکن یہ ہواس میں گلائیڈ ( تیرنے) کی صلاحیت رکھتی ہیں۔