فرانس میں کورونا وائرس بے قابو، حکومت کا لاک ڈاؤن کرنے پرغور

فرانس میں کورونا وائرس بے قابو ہوگیا پچھلے 24 گھنٹوں میں مزید نئے 84272 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

وزیر صحت اولیور ویران نے کہا کہ فرانس میں یومیہ کوویڈ 19 کے کیسز کی تعداد دسمبر کے آخر تک 1 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی، انکا کہنا ہے کہ اسکی وجہ یہ ہے کہ فرانس میں اومیکرون تیزی سے پھیل رہا ہے۔

فرانس میں پچھلے سات دنوں میں اوسطاً 54,000 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، لیکن حکام کو خدشہ ہے کہ اومیکرون کے ابھرنے سے وبائی مرض کی نوعیت بدل گئی ہے۔

وزیر صحت نے کہا کہ فرانس میں اومیکرون کیسز کے 20 فیصد کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ پیرس میں 35 فیصد تک رپورٹ ہوئے ہیں۔

آج مزید 170 افراد کورونا سے ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 1لاکھ 22ہزار 116 ہوگئی ہے جبکہ 3147 افراد انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل ہیں۔

فرانس کے وزیر صحت کا کہنا ہے کہ کرسمس اور نئے سال کی تقریبات سے اومیکرون کیسز کے بڑھنے کا خدشہ ہے۔

نیدرلینڈز جیسے کچھ یورپی پڑوسیوں کے برعکس فرانس نے کرسمس سے پہلے کورونا کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے لیے سخت پابندیاں دوبارہ عائد نہیں کی ہیں۔

لیکن ملک میں یورپ کا ایک سخت ترین ہیلتھ پاس سسٹم ہے، حکومت اب اس کو مزید سخت کرنے کے لیے قانون سازی کر رہی ہے تاکہ ہیلتھ پاس کو ویکسین پاس میں تبدیل کیا جا سکے، اگر فرانس حکومت اس سے بھی کیسز پر قابو نہ پاسکیں تو حکومت لاک ڈاؤن یا کرفیو نافذ کرنے پر غور کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں