چینی ماہرین نے سائنو فارم ویکسین کی تیسری خوراک کے اومیکرون پر مرتب اثرات کے نتائج جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بوسٹر ڈوز بھی اومیکرون سے زیادہ تحفظ فراہم نہیں کرتا۔
عرب ٹی وی کے مطابق شنگھائی جیاو تانگ یونیورسٹی اور وبائی امراض پر تحقیق کرنے والے ادارے کی مشترکہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ سائنوفارم کا تیسرا ڈوز بھی اومیکرون کے خلاف محض 20 فیصد اینٹی باڈیز تیار کرنے میں مددگار ہوسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق کورونا کی پہلی قسم کے مقابلے اومیکرون کی قسم پر سائنو فارم ویکسین کی افادیت انتہائی کم ہے اور دوسرے ڈوز لگوانے کے 9 ماہ بعد تیسرا ڈوز لگوانے سے بھی کوئی خاص فرق نہیں پڑ رہا۔
تاہم ماہرین نے واضح کیا کہ سائنو فارم ویکسین کے اومیکرون کی شدت کو کم کرنے کے اثرات واضح نہیں ہیں لیکن نتائج سے معلوم ہوا کہ دوسرے ڈوز کے 9 ماہ بعد بوسٹر ڈوز لگوانے سے صرف 20 فیصد اینٹی باڈیز تیار ہو سکتی ہیں۔
چینی سائنسدانوں کی سائنو فارم ویکسین سے متعلق مذکورہ تحقیق پر فوری طور پر کمپنی نے کوئی رد عمل نہیں دیا۔