دِل انسانی جسم کا ایک بہت اہم ترین عضو ہے ، جس کی بناء پر ہمارے جسم کے زیادہ تر فعال سر انجام دئیے جاتے ہیں۔ ہم ویسے تو غور نہیں کرتے لیکن ہر لمحہ کے ساتھ دھڑکنے والے دل کی اہمیت تب معلوم ہوتی ہے جب اس کے دھڑکنے کی شرح میں کمی یا زیادتی رونما ہورہی ہو۔ پاکستان میں عارضہ قلب میں مبتلا ہونے والے افراد کی شرح میں بہت تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔عارضہ قلب ایک ایسی بیماری ہے جو ایک نسل سے دوسری نسل میں بھی منتقل ہوتی ہے یعنی کچھ لوگوں کو یہ بیماری وراثت میں ملتی ہے۔ دنیا بھر میں ہر سال تقریباً ایک کروڑ ستر لاکھ سے زائد افراد دل کی بیماریوں کے باعث موت کا شکار ہوجاتے ہیں اور عالمی ادارہ صحت کے مطابق 2030ء تک یہ تعداد دو کروڑ 40 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔
ہم سب اس حقیقت سے آگاہ ہیں کہ جس رفتار سے دل کی بیماریاں عوام الناس کو اپنی زد میں لے رہی ہیں وہ قابل فکر ہے۔ بعض اوقات سینے میں دباؤ یا درد کی شکل میں جنم لینے والا یہ مہلک مرض جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے لہذا ان علامات اور خدشاتی عناصر کا علم ہر کسی کے لیے اہم ہے۔ امراض قلب کی عام علامات میں سینے میں درد جو کہ بازؤں کی طرف پھیلے، جبڑوں میں درد، سینے کی پچھلی جانب درد اور دباؤ اور ساتھ ہی پسینہ آنا شامل ہیں۔ طبی ماہرین کہتے ہیں کہ ایسی کسی علامت کے ظاہر ہونے پر فوراً معالج سے رابطہ کرنا چاہیے۔
جسم کو خون پہنچانے والی شریانیں پیدائش کے وقت چائنز سلک کی طرح ہوتی ہیں جیسے جیسے ہم غلط غذائیں کھاتے ہیں، بلڈ پریشر کو زیادہ رکھتے ہیں، تمباکو نوشی کرتے ہیں تو یہ اندر سے کھردری ہونا شروع ہوجاتی ہیں اور وہ کھردرا پن بنیاد بنتا ہے، شریان تنگ ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ پھر ایک وقت آتا ہے کہ اس شریان کے ذریعے خون جسم کے جس حصے کو پہنچنا چاہیے وہ نہیں پہنچتا۔
ایسے افراد جن کے خاندان میں دل کے مریض پہلے سے موجود ہوں یا جن میں ذیابیطس اور بلند فشار خون یعنی ہائی بلڈ پریشر کا عارضہ پایا جاتا ہو انھیں دل کی بیماریوں کا خطرہ دوسرے لوگوں کی نسبت زیادہ ہوتا ہے۔ چند احتیاطی تدابیر کے ذریعے دل کی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے اور جن کو یہ بیماری لاحق ہو چکی ہے وہ ان کے بقول اس سے بہتر طور پر نمٹ سکتے ہیں۔
دل کو صحت مند رکھنے کے لیے ان کھانوں کا استعمال بھی کرنا چاہیے جو کولیسٹرول، فشار خون (Blood Pressure)اور تیزابیت میں کمی کا باعث ہوتے ہیں۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دل کی صحت کے لیے مفید غذائیں عام طور پر وہ غذائیں ہوتی ہیں جو اینٹی آکسیڈنٹ، وٹامن ’’بی‘‘ فیملی، وٹامن ’’سی‘‘ اور وٹامن ’’ای‘‘کے علاوہ ریشے، مونو سیچوریٹڈ چکنائی اور ملٹی سیچوریٹڈ چکنائی سے بھرپور ہوتی ہیں۔
سادہ الفاظ میں یہ بات کہا جاسکتی ہے کہ دل کی صحت برقرار رکھنے کے پیچھے راز یہ ہے کہ قدرتی غذاؤں پر مشتمل خواراک کا نظام اپنایا جائے اور حتی الامکان تیار کھانوں سے دور رہا جائے۔ آج ہم آپ کوکچھ ایسی غذاؤں کا بتا رہے ہیں، جونا صرف آپ کے دل کی شریانوں کو صاف کر کے آپ کو صحت مند بناتی ہیں بلکہ ہارٹ اٹیک کے خطرات سے بھی محفوظ رکھتی ہیں۔
فولک ایسڈ سے بھر پور غذائیں:
فولک ایسڈ وٹامن ’’ای‘‘ ہی کی ایک قسم ہے۔ یہ حیاتین نئے خلیے بنانے میں بھی کام آتا ہے۔ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ جو مرد و زن روزانہ مطلوبہ مقدار میں فولک ایسڈ لیں، وہ امراض قلب میں مبتلا ہونے سے محفوظ رہتے ہیں۔ لہٰذا فولک ایسڈ والی غذاؤں کو اپنی روزمرہ خوراک میں شامل رکھیے۔ یہ حیاتین گائے کے جگر، ساگ، چاول، شاخ گوبھی اور پھلیوں میں ملتا ہے۔ بچوں کو 200اور بالغوں کو یومیہ 400MCG (مائکروگرام) فولک ایسڈ کی ضرورت ہوتی ہے۔
اومیگا 3 سے بھرپورمچھلیاں:
دل کی صحت کے لیے مفید غذائیں عام طور پر اومیگا-3 ایسڈز سے بھرپور ہوتی ہیں۔ یہ چربی دار مچھلیوں مثلا سیلمون، میکریل ، سیرڈین، ہیرنگ، ہیڈاک اور دیگر اقسام کی چکنائی والی مچھلیوں میں بکثرت پایا جاتا ہے۔ مچھلی کا استعمال دل کی دھڑکن میں بے قاعدگی اور دل کی شریانوںمیں خون کے جم جانے جیسے خطرات سےبچاتا ہے۔
اسے ہفتے میں دو سےتین بار استعما ل کرنا بہت فائدہ مند ہے۔بادام بھی مفید چکنائی سے بھرپور ہوتا ہے جو کولیسٹرول کی سطح کو معتدل رکھتا ہے اور یہ وٹامن’’ای‘‘، پروٹین اور ریشے سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ فلیکس بیج بھی اومیگا-3 روغنیات اور یشوں سے بھرپور ہوتا ہے۔
فائبر سے بھرپور غذائیں:
دلیہ ایک ایسی چیز یے جو بہت ہی مناسب داموں میں فروخت کیا جاتا ہے اور ذیادہ تر گھروں میں موجود ہوتا ہے۔دل کی صحت کے لیے ضروری ہے کہ کولیسٹرول کی سطح کو کم رکھا جائے اور نظام ہاضمہ کے مسائل سے دور رہا جائے۔ اس کے لیے فائبر کا استعمال بہت مفید رہتا ہے۔ فائبر دلیہ، باجرے اور ’’جو‘‘ میں زبردست مقدار میں پایا جاتا ہے۔
باجرے اور جو میں Beta-Glucanنامی فائبر پایا جاتا ہے، جو انسانی صحت کے لیے بیش بہا مفید ہے، یہ انسانی جسم میں ناصرف انسولین مزاحمت کو کم کرتا ہے بلکہ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط بناتا ہے۔باجرے اورجو کو ناشتے میں شامل کرنا انسانی دل کے لیےمفید رہتا ہے۔
سبز پتوں والی سبزیاں:
گہرے سبز پتوں والی سبزیوں میں وٹامن، ’’اے‘‘، ’’سی‘‘، ’’ای‘‘ اور وٹامن ’’کے‘‘ بڑی مقدار میں پائی جاتی ہے۔ ان میں اینٹی آکسیڈنٹس بھی ہوتے ہیں، جو جسم سے نقصان دہ مادوں کوخارج کرنے میں اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ گہرے سبز پتوں والی سبزیاں کیلشیم، میگنیشیم اور پوٹاشیم سے بھی بھرپور ہوتی ہیں، جو انھیں صحت مند دل کے لیے ناگزیر بناتی ہیں۔
لہسن اور ادرک:
لہسن کا استعمال شریانوں کو صاف کرتا ہے ،بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے،شریانوں میں خون کو جمنے سے روکتاہے ۔ لہسن قبض کا خاتمہ کرنے اور وزن کو کم کرنے میں مدد دیتاہے۔ اس کے علاوہ ادرک بھی کولیسٹرول کو کم کرتی ہےاور الرجی کو دور بھگاتی ہے۔
زیتون کا تیل:
دن میں دو چمچ زیتون کا تیل کولیسٹرول اور خون میں شوگر کی مقدا ر کوکنٹرول کرتا ہے۔ روغن زیتون میں مونوسیچوریٹڈ چکنائی اور Oleic Acid پائے جاتے ہیں جو امراض قلب میں مبتلا ہونے کے خطرات کو کم کرتے ہیں۔
خشک میوہ جات:
خشک میوہ جات میں پروٹین اور فائبر پایاجاتا ہے، جس سے دل کی بیماریوں کو دور رکھنے میں مدد ملتی ہے۔خشک پھلوں میں وٹامن ’’ای‘‘ بھی وافر مقدار میں موجود ہوتی ہے، جس سے کولیسٹرول کنٹرول میں رہتا ہے۔مونگ پھلی بھی دل کے لیے انتہائی مفید ہے۔
ڈارک چاکلیٹ:
ڈارک چاکلیٹ کا استعمال کولیسٹرول کو کنٹرول کرتا ہے ۔ ساتھ ہی جسم میں سوزش اور خون کو جمنے سے بھی بچاتا ہے۔ ڈارک چاکلیٹ میں چائے کی طرح، خون کو پتلا کرنے والا فلاوونوئیڈمادہ موجود ہوتا ہے۔ خیال رہے یہ مادہ صرف تیز گہرے رنگ کی چاکلیٹ میں موجود ہوتا ہے، ہلکے رنگ کی چاکلیٹ میں موجود نہیں ہوتا۔
سبز چائے:
دن میں ایک کپ سبز چائے کولیسٹرول کو بننے سے روکتی ہے ۔ سبز چائے میٹابولزم کو بڑ ھاتی ہے اور وزن کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ اس کے علاوہ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن بھی سبز چائے کے استعمال کو دل کے لیے مفید قرار دے چکی ہے۔
توانائی سے بھرپور پھل:
انار میں اینٹی آکسیڈنٹ موجود ہوتے ہیں ،جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتے ہیں۔یہ خون کی گردش کو معمول پر لاتے ہیں اور ہیموگلوبن کو بڑھاتے ہیں۔گریپ فروٹ ایک اور زبردست پھل ہے۔ایک گریپ فروٹ روزانہ کھانے سے خون کی نالیوں میں رکاوٹیں دور ہوتی ہیں، برے کولیسٹرول کی مقدار 10فی صد تک کم ہوتی ہے اور بلڈ پریشر نارمل ہوجاتا ہے۔اسی طریقے سے پپیتا کیروٹین، بیٹا کیروٹین، لوٹین، اینٹی آکسیڈنٹ، وٹامنز، فولک ایسڈز اور میگنیشیم سے بھرپور ہوتا ہے۔ تربوز دل کی صحت کے لئے بہت مفید ہوتا ہے۔اس میں اینٹی آکسیڈنٹ موجود ہوتے ہیں جو کولیسٹرول کنٹرول کرنے میں مددکرتے ہیں ۔کیلا اور ٹماٹر بھی اسی فہرست میں آتے ہیں۔
دہی:
دہی، دل کی صحت اور بلڈ پریشر کیلئے فائدہ مند ہے۔ اس کا زیادہ استعمال خواتین میں30فیصد جبکہ مردوں میں19فیصد تک خون کی شریانوں کے امراض کا خطرہ کم کردیتا ہے۔
ورزش بھی دل کے دورہ سے بچاتی ہے۔ قلبی صحت اور تندرست رہنے کے لیے ورزش ہر انسان کی زندگی کا حصہ ہونا چاہیے۔ نکوٹین جو کہ تمباکو میں موجود ہوتی ہے شریانوں کو تنگ کر کے دل کے عارضہ کا باعث بنتی ہے۔ تمباکو نوشی سے گریز بھی دل کے دورہ سے بچاتا ہے۔ لہذا وہ افراد جو خاندانی طور پر اس عارضے میں مبتلا ہیں وہ اپنی غذا کی جانچ پڑتال کریں، ورزش اور سگریٹ نوشی ترک کر کے دل کے دورہ پڑنے کے خطرہ کو کم کرکے بہت ساری پریشانیوں اور پیچیدگیوں سے بچ سکتے ہیں۔
سندس رانا، کراچی