امریکہ میں ہونے والی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا سے صحتیاب ہونے والے افراد کو کسی بھی وقت دماغی مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حال ہی میں امریکہ میں ایک تحقیق کی گئی جس میں یہ بات سامنے آئی کے کورونا کو شکست دینے والے افراد کو کسی بھی وقت دماغی تنزلی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق کورونا سے صحتیاب ہونے والے کو مختلف دماغی بیماریوں جس میں یاد داشت کی محرومی، ذہنی الجھن، توجہ مرکوز کرنے میں مشکلات، سرچکرانے اور روزمرہ کے کام کرنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔
ایشکن اسکول آف میڈیسین کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ کے متعدد مریضوں بشمول ایسے افراد جن کو اسپتال میں داخل نہیں ہونا پڑا، ان کو طویل المعیاد بنیادوں پر دماغی افعال کی تنزلی کا سامنا ہوسکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق اگرچہ اسپتال میں زیرعلاج رہنے والے مریضوں میں کووڈ کو شکست دینے کے بعد ذہنی دھند کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے مگر زیادہ بیمار نہ ہونے والے لوگوں کو بھی دماغی تنزلی کا سامنا ہوسکتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ ہم نے دریافت کیا کہ کووڈ 19 سے متاثر ہونے کے کئی ماہ بعد بھی مریضوں کو دماغی تنزلی کا سامنا بہت زیادہ تعداد میں ہورہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسپتال میں زیر علاج رہنے والے افراد کو اہم دماغی افعال کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ پیٹرن ابتدائی رپورٹس سے مطابقت رکھتا ہے جن میں بتایا گیا کہ کووڈ 19 کو شکست دینے کے بعد لوگوں کو مختلف ذہنی مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔