معروف ترین ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن 6 ماہ کی بلند ترین سطح کو عبور کرتے ہوئے 60 ہزار کی نفسیاتی حد کے قریب پہنچ گیا۔
چھ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد اب سب سے بڑی ڈیجٹل کرنسی بٹ کوائن کی اگلی منزل 64 ہزار 895 کے بلند ریکارڈ کا تعاقب ہوگا تاہم اس دوران کریکشن کا بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دیگر کرپٹو کرنسیوں میں ایتھریم کی قیمت میں بھی 4.52 فیصد اضافہ ہوا جبکہ تیسری بڑی ڈیجیٹل کرنسی کارڈانو کی قیمت میں 4.88 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، پولکا ڈاٹ، ڈوجی کوائن سمیت دیگر بیشتر ڈیجیٹل کرنسیوں کی قیمت میں بھی کمی دیکھی جارہی ہے، جس کا مطلب ہے کہ چھوٹی کرنسیوں کا سرمایہ بھی بٹ کوائن اور ایتھریم میں منتقل ہورہا ہے۔
بٹ کوائن کی حالیہ اونچی پرواز کا آغاز اکتوبر میں ہوا تھا جب بی ٹی سی 44 ہزار ڈالر کی سطح پر تھا جو جمعرات کو 59 ہزار ڈالر عبور کرنے میں کامیاب ہوگیا اور جمعہ کو 59 ہزار 664 ڈالر پر پہنچ گیا، جو رواں سال اپریل کے بعد سب سے بلند سطح ہے تاہم کرنسی 24 گھنٹے گزرنے کے باجود 60 ہزار کی سطح کو عبور کرنے میں اسے مزاحمت کا سامنا ہے۔
مجموعی طور پر گزشتہ 15 روز کے دوران بٹ کوائن کی قیمت 14 ہزار ڈالر بڑھ چکی ہے اور اب وہ 60 ہزار کی نفسیاتی حد کے قریب پہنچ چکا ہے۔ اس دوران بٹ کوائن میں مجموعی سرمایہ کاری 25 ارب ڈالر کے اضافے سے ایک 119 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے.
رواں سال اپریل میں بٹ کوائن 64 ہزار 895 ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا، اب دیکھنا ہے یہ ہے کہ بٹ کوائن اپنے ریکارڈ کو توڑتے ہوئے اس سے اونچی سطح پر جاتا ہے یا 60 ہزار کی سطح پر کریکشن آتی ہے۔
بٹ کوائن میں غیر معمولی سرمایہ کاری کی بڑی وجہ امریکی حکومت کی جانب سے یہ اطلاعات ہیں جس کے مطابق امریکا کی سیکیورٹیز ایکس چینج کمیشن فیوچر مارکیٹ میں بٹ کوائن کی بنیاد پر فنڈز متعارف کرنے جارہی ہے، سرمایہ کار سمجھتے ہیں کہ اگر ایسا ہوجاتا ہے تو بٹ کوائن کو قانونی حیثیت مل جائے گی اور ان کی سرمایہ کاری کو تحفظ مل سکے گا۔
ان اطلاعات کی وجہ سے بٹ کوائن میں خریداری بڑھ رہی ہے اور کئی رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ رواں سال کے آخر تک بٹ کوائن ایک لاکھ ڈالر تک بھی پہنچ سکتا ہے تاہم دوسری جانب کئی رپورٹس کے مطابق بٹ کوائن سمیت دیگر کرپٹو کرنسیوں میں بڑی کریکشن بھی آسکتی ہے، جس کے نتیجے میں ڈیجیٹل کرنسیاں اوپر جانے کے بجائے نیچے بھی آسکتی ہیں.