ملک میں خواتین کے کھیلوں پر باضابطہ کوئی پابندی نہیں: افغان کرکٹ چیف

افغانستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کا کہنا ہےکہ ملک میں خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے پر باضابطہ کوئی پابندی نہیں ہے۔

خبر رساں ادارے الجزیرہ سے گفتگو میں افغان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین عزیز اللہ فاضلی نے کہا کہ ہم نے ملک میں خواتین کرکٹر کے حوالے سے طالبان کی اعلیٰ قیادت سے بات کی ہے جس پر ان کا ماننا ہےکہ ملک میں خواتین کے کھیلوں بالخصوص ویمن کرکٹ پر کوئی پابندی عائد نہیں۔

عزیز اللہ فاضلی کے مطابق طالبان قیادت نے کہا کہ انہیں خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے سے کوئی مسئلہ نہیں۔

افغان کرکٹ چیف نے مزید کہا کہ ہمیں خواتین کو کرکٹ کھیلنے سے روکنے کے لیے نہیں کہا گیا ہے، ہمارے پاس 18 سال سے خواتین کی ٹیم ہے حتیٰ کہ وہ کوئی بڑی ٹیم نہیں اور ہم اب تک اس طرح پر بھی نہیں ہیں۔

عزیز اللہ فاضلی کا کہنا تھا کہ مگر ہمیں اپنے مذہب اور ثقافت کو ذہن میں رکھنے کی ضرورت ہے،ا گر خواتین اس دائرے میں لباس کو ملحوظِ خاطر رکھتی ہیں تو خواتین کے کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر کوئی مسائل نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک کی ٹیموں کی طرح فٹبال کے لیے اسلام خواتین کو شارٹس پہننے کی اجازت نہیں دیتا، ہمیں اس طرح کی چیزیں اپنے ذہن میں رکھنا ہیں، اسپورٹس میں ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہم گزشتہ دو ماہ سے ٹریننگ کررہے ہیں، حتیٰ کہ طالبان حکومت کے اقتدار میں آنے کےبعد بھی کھیلوں کی سرگرمیاں جاری ہیں۔

افغان کرکٹ چیف کا کہنا تھا کہ وہ کرکٹ کو مکمل سپورٹ کرتے ہیں، وہ خود سابق کرکٹر ہیں اور بورڈ کے معاملات میں گزشتہ 15 سال سے ہیں۔

واضح رہےکہ افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کےبعد طالبان کی جانب سے خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے پر پابندی کا اعلان کیا گیا تھا جس میں طالبان کا کہنا تھا کہ خواتین کو کرکٹ سمیت جسم کی نمائش والے کسی کھیل کی اجازت نہیں دیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں