عالمی ادار صحت نے ملیریا کے لیے پہلی ویکسین کی منظوری دے دی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق پوری دنیا میں تقریباً چار لاکھ افراد ہر سال ملیریا سے جاں بحق ہو جاتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ افریقہ سمیت ان علاقوں میں جہاں ملیریا عام ہے وہاں دو سال کی عمر کے بچوں کو چار خوراکیں فراہم کی جائیں گی۔
مچھروں سے پھیلنے والا ملیریا سال میں تقریباً چار لاکھ افراد کی اموات کا سبب بنتا ہے۔ جو افراد اس سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں ان کی اکثریت کا تعلق افریقی ممالک سے ہوتا ہے۔
ملیریا کی یہ ویکسین گلیکسو اسمتھ کلائن کمپنی نے 1987 میں تیار کی تھی۔ اب تک اس کی 20 لاکھ سے زیادہ خوراکیں گھانا، کینیا اور ملاوی میں لوگوں کو دی جا چکی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق اعداد و شمار کی روشنی میں کہا جا سکتا ہے کہ ہر ایک منٹ میں ملیریا کے باعث ایک بچہ موت کو گلے لگاتا ہے۔
ملیریا ویکسین کی منظوری کے موقع پرعالمی ادار صحت کی ویکسین کے شعبے کی ڈائریکٹر کیٹ اوبرائن نے کہا کہ ویکسین کے پائلٹ پروجیکٹ سے معلوم ہوا ہے کہ ویکسین شدید ملیریا کا خطرہ 30 فیصد تک کم کرتی ہے جو انتہائی مہلک تسلیم کی جاتی ہے۔
کیٹ اوبران کے مطابق ویکیسن کو دینا آسان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا فائدہ ان ممالک کے باشندوں کو زیادہ ہو گا جہاں لوگ مچھر دانی کے بنا سوتے ہیں۔
واضح رہے کہ وائرس اور بیکٹریاز کے خلاف متعدد ویکسینیں موجود ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ کسی پیراسائیٹ کے خلاف ویکسین بنائی گئی ہے۔