غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی’ کے مطابق فی الحال ریاض نے عمرے ک کا فریضہ ادا کرنے آنے والوں کے لیے پابندیوں میں نرمی کا کوئی اعلان نہیں کیا، جو کسی بھی وقت کیا جاسکتا ہے .
سعودی خبر رساں ایجنسی ‘ایس پی اے’ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ وزرات سیاحت نے اعلان کیا ہے کہ سلطنت یکم اگست سے غیر ملکی سیاحوں کے لیے اپنے دروازے کھول دے گی اور سیاحتی ویزا رکھنے والوں کے داخلے پر معطلی ختم کردے گی’۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی منظور شدہ ویکسینز فائزر، ایسٹرازینیکا، ماڈرنا یا جانسن اینڈ جانسن کی مکمل خوراکیں لگوانے والے افراد ‘بغیر قرنطینہ’ ملک میں داخل ہوسکیں گے۔
ساتھ ہی ان افراد کو 72 گھنٹوں کے اندر کروایا گیاپی سی آر ٹیسٹ کا نتیجہ منفی ہونے کی رپورٹ ثبوت کے طور پر فراہم کرنی ہوگی اور ان کی تفصیلات حکام صحت کے پاس رجسٹرڈ ہونی چاہیئیں۔
تیل پر انحصار کرنے والی معیشت کو دیگر شعبوں میں وسعت دینے کے لیے ریاض نے سیاحتی صنعت پر اربوں ڈالرز خرچ کیے ہیں۔
ستمبر 2019 سے مارچ 2020 کے دوران سعودی عرب نے 4 لاکھ ویزے جاری کیے، تاہم عالمی وبا نے یہ رفتار ختم کردی اور سرحدیں بند کردی گئیں۔
کورونا وائرس کے باعث عمرہ اور حج کا فریضہ بھی بری طرح سے متاثر ہوا جس سے عام حالات میں سعودی عرب کو سالانہ تقریباً 12 ارب ڈالر کا ریونیو حاصل ہوتا ہے۔
فی الحال صرف سعودی عرب کے شہریوں اور مقیم افراد کو عمرے کی اجازت ہے جنہوں نے ویکسین کی مکمل خوراکیں لگوالی ہوں۔
حکومت نے سیاحت کی بحالی، کھیلوں اور تفریحی ایونٹس کی میزبانی کے لیے ملک بھر میں ویکسی نیشن مہم تیز کردی ہے، عالمی وبا کے باعث یہ تمام شعبے متاثر ہوئے ہیں۔
سعودی عرب میں اب تک 5 لاکھ 23 ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ جبکہ 8 ہزار 2 سو 13 اموات ہوچکی ہیں۔