بھارتی ماہرین بھی انٹرنیشنل معیار کی پچ کے لیے پاکستانی کلے استعمال کرنے پر مجبور ہوگئے،مختصر طرزکے میگا ایونٹ کا ابتدائی راؤنڈ17 اکتوبر کو شروع ہوگا،6 میچز کی میزبانی3 روز میں عمان کے شہر مسقط کو الامارات اسٹیڈیم میں کرنا ہے جس کا انتخاب بھارت نے کیا.
اسٹیڈیم کو انٹرنیشنل معیار کا بنانے کے لیے کام کرنے والے بھی بھارتی ماہرین ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق فیلڈ کا درمیانی حصہ پاکستانی مٹی سے تیار کیا گیا ہے، یہ زیادہ پرانی بات نہیں ہے جب اس گراؤنڈ میں کرکٹ ایک سیمنٹ پچ پر کھیلی جاتی اور اردگرد ریت تھی، مگر میگا ایونٹ کے میچز کی میزبانی کے لیے اس گراؤنڈ کو انٹرنیشنل معیار میں ڈھالا گیا۔
اس منصوبے پر کام کرنے والے آرکیٹیکٹ ڈیزائن کنسلٹنٹ دامودر کاٹی نے کہاکہ جب ہم نے یہاں پر قدم رکھا تو یہ جگہ کسی کلب ہاؤس کا منظر پیش کررہی تھی، ہم نے تزئین و آرائش کے لیے ماسٹر پلان تیار کر کے آئی سی سی کے سامنے پیش کیا۔اس کا کہنا تھا کہ عمل درآمد سے 80 فیصد ضروریات پوری ہوجائیں گی، باقی 20 فیصد کیلیے کچھ چھوٹی سی تبدیلیوں کی ضرورت تھی، ہمارے لیے فکرمندی کی بات وقت کا بہت کم ہونا تھی،منصوبے پر برق رفتاری سے کام شروع ہوا،اس کے لیے 5 ماہ درکار تھے مگر ہم نے 11 ہفتوں میں کردکھایا، اب میگا ایونٹ کی پہلی گیند میں ابھی 3 ہفتوں سے زائد وقت ہے ہمارا 75 فیصد کام مکمل ہوچکا۔ کاٹی کے ساتھ اس منصوبے پر روپک ادیشی بھی کام کررہے ہیں،ان کا تعلق بھی بھارت سے ہی ہے۔
واضح رہے کہ اسٹیڈیم میں جدید طرز کی فلڈ لائٹس نصب کردی گئی ہیں، گھاس لگائی گئی ہے، عارضی سٹینڈز سے تماشائیوں کی گنجائش4 ہزار تک کردی جائے گی۔