یورپی یونین کے ادویات کے نگران ادارے نے بچوں کو فائزر ویکسین لگانے کی اجازت دے دی ہے۔
اس اجازت کے بعد اب یہ ویکسین پانچ سے گیارہ برس کے بچوں کو بھی لگانا ممکن ہو گیا ہے۔یورپی میڈیکل ایجنسی (EMA) نے فائزر بائیو این ٹیک کی تیار کردہ کورونا ویکسین کو پانچ سے گیارہ برس کے بچوں کے لیے موزوں قرار دے دیا ہے۔
اس اجازت کے بعد اب یورپی یونین کے مختلف ممالک کی وزارتِ صحت کی منظوری سے جلد ہی اسکولوں میں بچوں کو ویکسین لگانے کا سلسلہ شروع کیا جا سکے گا۔یورپی میڈیکل ایجنسی کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب یونین کے رکن ممالک میں کووڈ انیس کے پھیلاو میں بتدریج شدت پیدا ہوتی جا رہی ہے۔ اس دوران فرانس نے اٹھارہ برس کی عمر کے تمام افراد کے لیے بوسٹر لگوانا لازمی قرار دے دیا ہے۔
یورپی میڈیکل ایجنسی کے ایمسٹرڈیم میں منعقدہ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ فائزر بائیو این ٹیک کی کووڈ انیس کے خلاف مدافعت پیدا کرنے والی ویکسین کے دائرے کو وسیع کر دیا گیا ہے اور اب یہ ویکسین پانچ سے گیارہ برس کے بچوں کو بھی لگائی جا سکتی ہے۔ آزمائشی عمل میں اس ویکسین کی بچوں پر اثر انگیزی کی شرح 90.7 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔
یورپی یونین کی رکن ریاستوں میں کسی بھی دوا کے استعمال کی اجازت ای ایم اے کی جانب سے دی جاتی ہے۔ اس ایجنسی کے ماہرین گزشتہ دو ماہ سے اس ویکسین کے بچوں پر آزمائشی عمل کے اعداد و شمار پر توجہ مرکوز کیے ہوئے تھے۔ اس منظوری کے بعد اس عمر کے بچوں کے بازووں کے اوپری حصے میں انجیکشن سے دس مائیکرو گرام کی دوا یا خوراک دی جائے گی۔
یورپی یونین کی ہیلتھ کمیشنر سٹیلا کیریاکیڈیس نے اس اعلان کے بعد کہا کہ اب یونین کے بچوں کا اس متعدی اور وبائی بیماری سے اضافی بچاو ممکن ہو گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ممالک میں بچوں کو ویکسین کی اولین خوراک دسمبر کے تیسرے ہفتے سے ممکن ہو سکے گی۔ یورپی کمیشن کی جانب سے میڈیکل ایجنسی کی فیصلے کی باضابطہ توثیق ہونا ابھی باقی ہے۔
مبصرین کے مطابق کمیشن کی جانب سے ایجنسی کے فیصلے میں کوئی رکاوٹ پیدا کرنے کا امکان موجود نہیں۔اس ویکسین کا برانڈ نام کومیرناٹی (Comirnaty) ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ امریکا اور اسرائیل میں پانچ برس تک کے بچوں کو بھی کورونا ویکسین لگانے کی اجازت دی جا چکی ہے۔