اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کا خود پر ہونے والی تنقید کے جواب میں کہنا ہے کہ خلا بہت وسیع ہے، اور سیٹلائیٹس بہت چھوٹے ہیں، زمین کے مدار میں اربوں سیٹلائیٹس سما سکتے ہیں۔
ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک آئے روز کسی نہ کسی سبب خبروں کی زینت بنے رہتے ہیں۔ چند روز قبل چین نے یورپین خلائی ایجنسی سے ایلون مسک کی شکایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے سیٹلائیٹ خلا میں تصادم وجہ بن سکتے ہیں۔ جب کہ یورپین اسپیس ایجنسی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مسٹر مسک ’ ابھرتی ہوئی کمرشل خلائی صنعت کے لیے نئے قواعد بنا رہے ہیں‘
ایلون مسلک نے فنانشل ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ زمین کے مدار میں اربوں سیٹلائیٹس سما سکتے ہیں، کیوں کہ خلا کی وسعت بہت زیادہ ہے جب کہ سیٹلائیٹس اس کے لیے بہت چھوٹے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسٹار لنک انٹرنیٹ سروس پروجیکٹ سیٹیلائٹ انڈسٹری میں ان کے حریفوں کی راہ میں موثر رکاوٹ بن گیا ہے جب کہ زمین کے مدار میں سیٹلائٹس کے لیے بہت جگہ خالی ہے۔ ہم نے کسی کو کمرشل سیٹلائٹ بھیجنے سے منع نہیں کیا اور جب ہم کسی کو اس کام سے نہیں روک رہیں تو ہم یہ بھی توقع کرتے ہیں کہ دوسرےبھی ہماری راہ میں رکاوٹ نہیں بنیں۔
ایلون مسک کا کہنا تھا کہ خلا میں ہزاروں سیٹلائٹس کی موجودگی بالکل اسی طرح ہے جس طرح زمین پر ہزاروں کاریں موجود ہیں۔
ایلون مسک کی جانب سے خلا میں اسٹار لنک سیٹلائٹ کی لانچنگ کومختلف خلائی اداروں اور حکومتوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
رواں ماہ یورپی خلائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل جوزف ایشبیچر نے تنبیہ کی تھی کہ ’ اسٹار لنک کی جانب سے ہزاروں کمیونیکیشن سیٹلائٹس لانچ کرنے کے نتیجے میں حریف کمپنیوں کے لیے خلا میں جگہ کم پڑ جائے گی۔‘
خلائی ماہرین کا کہنا ہے کہ خلائی تصادم سے بچنے کے لیے خلائی جہازوں کے درمیان زیادہ فاصلہ ہونا چاہییے۔
واضح رہے کہ سائنس دان ماضی میں خلا ئی تصادم سے لاحق خطرات پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ اور متعدد بار حکومتوں سے بھی خلا میں بھیجے جانے والے سیٹلائٹس کے بارے میں معلومات شیئر کرنے کا کہہ چکے ہیں۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق زمین کے مدار میں اس وقت 30 ہزار سیٹلائٹس اور دیگر خلائی کچرہ موجود ہے۔