گوگل نے ڈاکیومنٹس کو اسکینر کے بغیر اسکین کرنے کا زبردست فیچر پیش کردیا۔
امریکی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کی جانب سے حال ہی میں نئے ڈیزائن کے نوٹ بک جسے کروم بک بھی کہا جاتا ہے، پیش کیے ہیں جو جدید فیچرز سے آراستہ ہیں لیکن اس کروم بک میں سب سے دلچسپ بات اسکیننگ آپشن کا موجود ہونا ہے جو کسی بھی ڈاکیومنٹ کو اسکینر کے بغیر اسکین کرسکتا ہے۔
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ طلبہ کو اپنے اسائمنٹ یا پھر امتحانات کے دوران اساتذہ کی جانب سے دیے گئے نوٹس کو اسکین کرنے میں بہت مشکلات پیش آتی ہیں اور وہ اپنے گھروں میں موجود لیپ ٹاپ یا پھر پرنٹر سے بھی کسی قسم کی مدد حاصل نہیں کرسکتے۔
اکثر طلبہ اس کام کے لیے الگ سے اسکینر خریدتے ہیں یا پھر انہیں کسی پرنٹنگ کی دکان سے اسکیننگ کروانی پڑتی ہے لیکن ہر بار باہر سے اسکیننگ کروانا ان کے جیب پر بہت بھاری پڑتا ہے تاہم گوگل نے اب ان کی یہ مشکل بھی آسان کردی ہے۔
انٹرنیٹ کمپنی گوگل کی جانب سے پیش کیے گئے نوٹ بک میں ایک جدید فیچر شامل کیا گیا ہے کہ جس کے ذریعے آپ گھر بیٹھے اپنے اس نوٹ بک سے تمام ڈاکیومنٹس آسانی سے نہ صرف محفوظ کرسکتے ہیں بلکہ انہیں کسی بھی فارمیٹ میں تبدیل کرسکتے ہیں۔
آج کل تقریباً تمام لیپ ٹاپ اور نوٹ بک میں فرنٹ کیمرا موجود ہوتا ہے لیکن وہ صرف تصاویر یا پھر ویڈیو کال کے لیے استعمال کیا جاتا ہے لیکن گوگل نے اپنے نئے کروم بک میں اس کیمرے کو اسکینر میں تبدیل کردیا ہے، یعنی اب آپ اس فرنٹ کیمرے کو بطور اسکینر استعمال کرسکتے ہیں۔
استعمال کا طریقہ
گوگل کے نئے کروم بک میں اس آپشن کو استعمال کرنے کے لیے سب سے پہلے کروم بک کا کیمرا کھولیں جس میں آپ کو تین مختلف آپشن دیے جائیں گے (ویڈیو، فوٹو، اسکین)، آپ اپنے مطلوبہ ہدف پر کلک کرکے جس چیز کی اسکیننگ کرنی ہے وہ کیمرے کے آگے رکھ دیں۔
صرف 5 سیکنڈ کے بعد ہی آپ کا وہ ڈاکیومنٹ یا تصویر اسکین ہونے کے بعد آپ کی اسکرین پر نمایاں ہوجائے گا جسے آپ اپنی مرضی کے فارمیٹ میں محفوظ کرسکتے ہیں اور یہ ’مائے ڈاکیومنٹس‘ کے فولڈر میں چلا جائے گا جہاں سے آپ اس فائل کو واٹس ایپ یا ای میل کے ذریعے کسی کو بھی بھیج سکتے ہیں۔
گوگل نے اپنے اس کروم بک میں صرف اسکیننگ کا آپشن نہیں رکھا بلکہ آپ اپنی اسکین کی گئی تصویر کو اپنی مرضی کے مطابق ایڈیٹ (مثال کے طور پر اس کا زاویہ تبدیل کرنا، چھوٹا بڑا کرنا) بھی کرسکتے ہیں۔
گوگل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صارفین اگلے سال (گف فارمیٹ) کو بھی اسکین کرسکیں گے یعنی جن تصاویر میں بیک گراؤنڈ موجود ہوتا ہے وہ بھی اگلے سال تک اسکین کی جاسکیں گی۔