برطانو ی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر برطانیہ پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے پر تشویش سے آگا ہ ہےاور ریڈ لسٹ کے پاکستانی اور برطانوی نژاد پاکستانیوں پر اثرات کا اندازہ ہے،ڈاکٹر فیصل سلطان کی برطانوی حکام کے ساتھ کورونا کے ٹیکنیکل معاملات پر بات ہوگی جس کے بعد پاکستا ن کو ریڈ لسٹ سے نکالنے سے متعلق فیصلہ ٹیکنیکل گراﺅنڈ پر لیا جاسکے گا۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے گہرے تعلقات ہیں ، مزید بڑھانا چاہتے ہیں،ہمار ا پاکستان کے ساتھ افغانستان میں باہمی موقف ہے اور افغانستان سے برطانوی باشندوں کے انخلا پر پاکستان کی مدد کے شکر گزار ہیں۔
ڈومینک راب کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی سے مثبت اور تعمیری بات ہوئی اورطور خم میں جاکر پاکستانی حکام کے ساتھ زمینی حقائق سے آگہی حاصل کی ہے،افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا ابھی قبل از وقت ہے، معاملات ابھی جاری ہیں،طالبان کے حملے نہ کرنے کی یقین دہانی پر یقین کرنا چاہتے ہیں،امید ہے طالبان افغانستان میں امن وا ستحکام لائیں گے۔
برطانوی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ افغانستان کے ہمسایوں کو امداد میں ہم 30ملین پاﺅنڈ دے چکے ہیں جبکہ ان ممالک کی بشمول پاکستان مزید مالی مدد کریں گے،افغانستان کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد جاری رکھیں گے،اور اس کی وجہ یہ ہے کہ افغانستان ان حالات میں تباہی کی طرف نہ جائے۔