برطانیہ میں کورونا نے زندگیاں نگلنا شروع کردی ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 438 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق چوبیس فروری 2021 کے بعد اموات کی سب سے بلند شرح سامنے آگئی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں تقریباً ایک لاکھ افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، روس میں مزید 31 ہزار افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
دوسری جانب آسٹریلیا میں ایک روز کے دوران کورونا کے ایک لاکھ سے زائد کیس سامنے آگئے۔
ماہرین کے مطابق اومی کرون ویرینٹ ڈیلٹا ویرینٹ سے چار گنا زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے، اومی کرون کا مریض تین دن تک بیمار رہتا ہے جبکہ ڈیلٹا ویرینٹ کا مریض چار دن تک وائرس کی لپیٹ میں رہتا ہے۔
دونوں ویرئنٹس میں تیز بخار، سر درد، نزلہ اور جسم میں درد ہوتا ہے، اومی کرون کے مریض کو خشک کھانسی ہوتی ہے۔
ڈیلٹا ویرِینٹ میں مریض کو سانس کی تکلیف کا سامنا رہتا ہے، اومی کرون میں گلے میں خراش جبکہ ڈیلٹا میں گلے میں درد ہوتا ہے۔
ڈیلٹا ویرینٹ میں سونگھنے اور چکھنے کی حس ختم ہوجاتی ہے،اومی کرون میں شدید بیمار ہونے کے امکانات 70 فیصد تک کم جبکہ اسپتال جانے کے امکانات 80 فیصد کم ہیں۔