طالبان کے آتے ہی شہر کی دیواروں خاص طور پر بیوٹی پارلرز سے خواتین کو ہٹا دیا گیا۔
افغان میڈیا رپورٹ کے مطابق افغانستان کی طلوع نیوز کے سربراہ لطف اللہ نجفی زادہ نے ایک ٹویٹ میں تصویر شیئر کی جس میں کابل کی ایک دیوار پر ایک شخص کی جانب سے خواتین کی تصاویر پر سفیدی کرتا دیکھا جا سکتا ہے ۔2002 سے قبل جب طالبان کی افغانستان میں حکومت تھی تو ان کی جانب سے سنگساری، چوری کی صورت میں ٹانگیں کاٹنے اور 12 سال سے زیادہ عمر کی لڑکیوں کو سکول جانے سے روکنا شامل تھا۔ایک طالبان اہلکار کی جانب سے بتایا گیا کہ اس طرح کی سزاﺅں کے نفاذ کا فیصلہ عدالتوں کی جانب سے کیا جائے گا