ژیان لاک ڈاؤن ، شہر میں غذائی قلت کا بحران؟

چین کے شہر ژیان میں جاری لاک ڈاؤن میں شہریوں کی جانب سے غذائی قلت کی کمی کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔

چینی حکام نے ان شکایات کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ شہر میں خوراک کی وافر مقدار میں سپلائی جاری ہے۔

واضح رہے کہ چین کے شہر ژیان میں گزشتہ 9 دن سے اومیکرون کے خدشے کے باعث لاک ڈاؤن جاری ہے۔

ژیان شہر کی آبادی 13 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔

چینی حکام کا کہنا ہے ژیان شہر کے لاک ڈاؤن کا موازنہ دوسرے ممالک سے کیا جائے تو ژیان کا لاک ڈاؤن شہریوں کے لئے آسان ہے۔

ژیان کے شہریوں کے غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔

چینی حکومت کا کہنا ہے کہ 13 لاکھ کی آبادی کی غذائی ضروریات کو مد نظر رکھنے ہوئے یہ لاک ڈاؤن لگایا ہے، مگر کچھ شہریوں نے سوشل میڈیا پر غذائی قلت کی کمی کی شکایت کی ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران دو دن میں گھر کے صرف ایک فرد کو انتہائی ضروری اشیائے خوردونوش کے لئے باہر آنے کی اجازت ہے۔

چینی حکام نے ژیان شہر میں اومیکرون کے کیسز ظاہر ہونے کے بعد فوری طور پر لاک ڈاؤن لگایا تھا۔

چینی حکومت نے کہا ہے کہ وہ شہر کو زیرو کورونا بنائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں