چین نے سمندر میں تیرنے والا ڈرون تیار کرلیا، یہ ڈرون سمندری مخلوق “مانتا رے ” کی شکل کا ہے ، یہ ڈرون اس طرح تیار کیا گیا کہ سمندر میں اپنے پروں کو ہلا بھی سکے ۔
سمندری مخلوق کی شکل کی مماثلت رکھنے والا یہ ڈرون عام لوگوں کی کیموفلاج بھی کرسکتا ہے ،جس سے اسکی معلومات حاصل کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
چینی ریسرچرز نے اس مانتا رے نامی شکل کے ڈرون کا جنوبی چین کے سمندر میں کامیاب تجربہ بھی کیا ہے ۔ چینی سرکاری ایجنسی سنہوا نے اس ڈرون کے تجربے سے متعلق ویڈیو کے ہمراہ خبر شائع کی تھی،
ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ ایک پیلے رنگ کا ڈرون ایک جزیرے کے قریب سمندری پانی کے اندر جارہا ہے ۔
سنہوا کے مطابق یہ ڈرون ایک ہزار چھتیس پاونڈ وزنی ہے اور تین ہزار تین سو باسٹھ فٹ تک گہرائی میں جاسکتا ہے۔
یہ ڈرون بائیو میمٹکس کی نئی مثال ہے ، جس میں ایک مشین یعنی ڈرون کو ایک زندہ آبی حیات کی طرز پر تیار کیا گیا ہے تاکہ اس جاندار کی جسمانی صلاحیتوں سے استفادہ حاصل کیا جاسکے۔
سنہوا کے مطابق مانتا رے کو سمندر میں انتہائی موثر طور پر تیرنے کی صلاحیت رکھنے والے جاندار کے طور پر قرار دیا جاتا ہے ۔ اور یہ کم شور کیساتھ زائد وزن ، استحکام کیساتھ بہتر نقل و حمل اور موثر انداز میں آگے بڑھنے والے جاندار کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔