عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے سعودی عرب کی آئل کمپنی آرامکو کی مالی قدر میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ معاشی جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ آرامکو جلد دنیا کی سب سے منافع بخش کمپنی بن جائے گی۔
سعودی عرب کی سرکاری تیل کی کمپنی آرامکو امریکہ کی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کو ٹکر دینے کے لیے میدان میں ہے۔ آرامکو دنیا کی بیش قدر کمپنی بننے سے چند قدم کی دوری پر ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی تیل کمپنی کا مارکیٹ قدر میں حجم 20 کھرب ڈالر کے قریب پہنچ چکا ہے۔ اب تیل کمپنی ایپل فرم سے صرف تیس ارب ڈالر پیچھے رہ گئی ہے۔ اب تک امریکہ کی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل دنیا کی بیش قدر فرم ہے جس کی مالی قدر 20 کھرب 30 ارب ڈالر ہے۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ دونوں کمپنیوں کے حصص کی قدر میں تبدیلی صارفین کے رجحان کی طرف بھی اشارہ کرتی ہے۔
کورونا وبا میں کمی اور ویکسین کی تیاری کے بعد دنیا میں ایک بار پھر لوگوں کی نقل وحمل میں اضافہ ہورہا ہے جو گزشتہ سال نہ ہونے کے برابر رہ گیا تھا جس سے تیل کمپنیوں کو شدید نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
صارفین ایک بار پھر گھر میں بیٹھ کر تفریح کرنے کے بجائے گھروں سے باہر نکل رہے ہیں جس کی وجہ سے ایپل کمپنی کے حصص پر منفی اثر پڑا ہے۔ اور آمد و رفت میں اضافے سے تیل کھپت پھر سے بڑھ گئی ہے جس کا براہ راست فائدہ تیل کمپنی آرامکو کو ملا ہے۔
تیل کی قیمتوں کے لیے عالمی معیار سمجھے جانے والے برینٹ کروڈ کی قیمت ستمبر میں تقریبا 71 ڈالر فی بیرل سے شروع ہوئی تھی ۔ آئل پرائس ڈاٹ کام کے مطابق ۔ منگل کو اس کی قیمت 82 ڈالر فی بیرل سے زیادہ پر پہنچ گئی ہے۔
بنک آف امریکا کارپوریشن کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں توانائی کے بحران سے تیل کی قیمتوں میں اضافے میں مدد مل سکتی ہے اور 2014ء کے بعد پہلی مرتبہ خام تیل کی فی بیرل قیمت 100 ڈالر سے بڑھ سکتی ہے۔
دوسری جانب عین اس وقت ایپل کو دباؤکوسامنا ہے کیونکہ سرمایہ کار اس ٹیکنالوجی فرم کے مہنگے اسٹاک کے بارے میں محتاط ہیں جبکہ بانڈ سے کمائی یا منافع میں اضافہ ہورہا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت سعودی آرامکو کمپنی کی 98 فیصد مالک ہے اور باقی حصص سعودی اسٹاک ایکسچینج میں دستیاب ہیں۔ یہ کمپنی پہلے بھی دنیا کی سب سے قیمتی کمپنی رہ چکی ہے۔