ماہرین صحت نے پلاسٹک کے کپ کے استعمال سے پیدا ہونے والے مضر اثرات سے خبردار کردیا۔عرب میڈیا کے مطابق ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کپ انسانی جسم پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرتے ہیں یہ انسان کو بیماری سے متاثر کرتے ہیں۔
پہلا مضر اثر پلاسٹک کی چھوٹی مقدار کے جذب ہونے کی وجہ سے ہے، دوسرا اس میں جمع ہونے والے جراثیم اور بیکٹیریا کے جسم میں منتقلی کا خطرہ ہوتا ہے۔جرنل کیموسفیئر میں شائع ہونے والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ایک اوسط پلاسٹک کپ کے ذریعے جذب ہونے والے پلاسٹک کی اوسطا مقدار فی کپ 3 ملی گرام ہے اور مائیکرو پلاسٹک کا استعمال انسانی قوت مدافعت کو متاثر کرتا ہے۔ماہرغذا نیلہ کارسن کا کہنا ہے بی پی اے پر مشتمل کپ میں چائے پینے سے ہماری قوت مدافعت میں کمی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے بعد ہمیں ہر ایسے کام سے اجتناب کرنا چاہیے جس سے ہمارے مدافعتی نظام کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ماہرغذا لیزا رچرڈز کہتی ہیں پلاسٹک کے کپ جراثیم کی منتقلی کا سبب بھی بنتے ہیں، یہ بڑی محفلوں میں استعمال کیے جاتے ہیں جہاں آپ کا کپ کوئی اور استعمال کرلیتا ہےاسی طرح آپ کسی اور کے کپ کو استعمال کر لیتے ہیں، جس سے آپ تک ممکنہ طور پر جراثیم پہنچ جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کپوں کے کناروں میں یا ان کے نیچے ایک چھوٹا سا حصہ ہوتا ہے جہاں جراثیم اور تھوک جمع ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ یہ کپ سارا دن یا کئی دن استعمال کرتے ہیں تو یہ بیکٹیریا کی نشوونما کا باعث بن سکتا ہے جس سے آپ کو بیماری کا خطرہ ہوسکتا ہے۔