لندن: برطانیہ کی جانب سے اپ ڈیٹ ٹریول لسٹ میں پاکستان کے بدستور ریڈلسٹ میں ہونے کے پیچھے چھپی وجوہات منظر عام پر آگئیں۔
برٹش ہیلتھ منسٹر لارڈ جیمز بیتھنل کی جانب سے رکن پارلیمنٹ یاسمین قریشی کو لکھے گئے خط کی تفصیلات جیو نیوز نے حاصل کر لی ہیں۔
یاسمین قریشی کو لکھے گئے خط میں لارڈ بیتھنل کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر پاکستان میں کورونا کا پھیلاؤ رپورٹ ہونے والے کیسز سے کہیں زیادہ ہے جبکہ پاکستان میں ٹیسٹنگ اور سیکوئنسنگ ریٹ کی شرح کافی کم ہے۔
ہیلتھ منسٹر لارڈ جیمز بیتھنل کے مطابق پاکستان میں ڈیلٹا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، جس کے پیش نظر پاکستان کو جینومک اسکریننگ کی صلاحیت بڑھانے میں تعاون کیا جائے گا۔
لارڈ بیتھنل نے اپنے خط میں مزید لکھا کہ ٹریول لسٹ سے متعلق فیصلہ جوائنٹ بائیو سکیورٹی سینٹر کرتا ہے۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کی وبا کے خلاف کاوشوں کو سراہتے ہیں اور مل کر کام کرتے رہیں گے۔
برطانیہ نے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں کیوں رکھا؟ وجوہات سامنے آنے لگیں
خیال رہے کہ حال ہی میں برطانیہ کی جانب سے ٹریول لسٹ اپ ڈیٹ کی گئی ہے جس کے مطابق پاکستان بدستور ریڈ لسٹ میں موجود ہے جبکہ آئرلینڈ نے پاکستان کو سفری ریڈلسٹ سے خارج کر دیا ہے۔