پاکستان اور چین نے افغانستان میں امن واستحکام ، ترقی اور علاقائی روابط کے مشترکہ اہداف کے حصول کیلئے مل کر کام کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔
اس عزم کا اظہار وزیر اعظم عمران خان اور اُن کے چینی ہم منصب Li-Keqiangکے درمیان بیجنگ میں مختلف اُمور پر ہونے والے بات چیت کے دوران کیاگیا۔
دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں ، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں پیش رفت سمیت اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
فریقین نے کثیر جہتی تزویراتی تعاون کو بڑھانے اور پاکستان اور چین کے درمیان عوامی رابطوں کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کشمیر ی عوام کو درپیش مصائب و مشکلات دور کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری سے فوری اقدام کرنے کا مطالبہ کیا۔
ادھروزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت قائم خصوصی اقتصادی زونز میں بیرونی سرمایہ کاروں خصوصاًچین کے سرمایہ کاروں کے لیے متعدد سہولتوں کی پیشکش کی ہے۔
بیجنگ میں چین کے سرکاری اور نجی کاروباری اداروں کے تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان چین کی کمپنیوں کے لیے سہولیات اور تعاون کی فراہمی جاری رکھے گا۔وزیر اعظم نے پاکستان کے ساتھ کاروباری تعلقات بڑھانے پر چینی کمپنیوں کی جانب سے دلچسپی کی تعریف کی ۔
ملاقاتوں کے دوران چین کی کاروباری شخصیات نے وزیر اعظم کو پاکستان میں جاری منصوبوں اور توانائی، ریفائنری،پیٹرو کیمیکلز ، انفراسٹرکچر ، واٹر مینجمنٹ ، ہائوسنگ اور انفارمیشن و کمیونیکیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں مستقبل میں اربوں ڈالرکی سرمایہ کاری کے بارے میں آگاہ کیا۔