جاپان کے ساحل کے قریب پاناما کا مال بردار بحری جہاز کم گہرے پانی میں سمندر کی تہہ سے ٹکرانے کے بعد دو حصوں میں تقسیم ہوکر ڈوبنے لگا جبکہ اس سے تیل بھی خارج ہورہا ہے البتہ تیل ساحل تک نہیں پہنچا۔
جاپانی کوسٹ گارڈز کے مطابق تیل کے اخراج پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے، 21 افراد پر مشتمل جہاز کے عملے کو بغیر کسی نقصان کے ریسکیو کرلیا گیا ہے۔
40 ہزار ٹن وزنی مال بردار بحری جہاز ’کرمسن پولارس‘ تھائی لینڈ سے لکڑی کے برادے لے کر جارہا تھا کہ جاپان کے شہر ہاچینوہی کے ہاربر سے تھوڑا پہلے کم گہرے پانی میں سمندر کی تہہ سے ٹکراگیا جس کے باعث اس میں سے تیل خارج ہونا شروع ہوگیا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ جہاز کے اگلے حصے کو علیحدہ کرنے کے بعد تین کشتیاں اور تین ہوائی جہاز امداد کیلئے روانہ کیے گئے تھے، تیل سمندر میں 24 کلو میٹر تک پھیلا ہوا ہے لیکن تاحال اس کے ماحولیاتی اثرات سامنے نہیں آئے ہیں۔