ٹرک ڈرائیوروں کی جانب سے کیے جانے والے احتجاج کے بعد کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اپنے خاندان کے ہمراہ خفیہ مقام پر منتقل ہو گئے ہیں۔
مؤقر انگریزی جریدے دی ویک اور برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکہ اور کینیڈا کے درمیان چلنے والے ٹرک ڈرائیوروں کے لیے کورونا سے بچاؤ کی ویکیسن لازمی قرار دی گئی ہے تو ڈرائیوروں نے اس کے خلاف احتجاج شروع کردیا ہے۔
میڈیا کے مطابق وزیراعظم اس احتجاج کے بعد دارالحکومت اوٹاوا میں واقع اپنا گھر چھوڑ کر خفیہ مقام پر منتقل ہو گئے ہیں۔
دی ویک کے مطابق اس وقت کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں ٹرکوں کے ہزاروں ڈرائیورز داخل ہوچکے ہیں اور حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق 27 سو سے زائد ٹرک کینیڈا کے دارالحکومت میں داخل ہوئے ہیں اور ان کے درائیورز حکومت کی کورونا پالیسی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق حکومتی پالیسی کے خلاف کیے جانے والے احتجاج کا دائرہ کار پورے ملک تک پھیلا ہوا ہے جب کہ اوٹاوا پولیس کے سربراہ نے اس میں تشدد کے امکان کو یکسر نظر انداز بھی نہیں کیا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وزیراعظم حفظ ماتقدم کے طور پر خفیہ مقام پر منتقل ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے دو دن قبل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ کانوائے کے شرکا اور ان کے حمایتیوں کے خیالات ناقابل قبول ہیں۔