پاکستان نے آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں سپر 12 مرحلے میں اتوار کے روز اسکاٹ لینڈ کے خلاف شاندار کامیابی حاصل کرکے گروپ 2 میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔
ٹورنامنٹ کے فارمیٹ کے حساب سے گروپ 1 کی پہلی پوزیشن والی ٹیم گروپ 2 کی دوسرے نمبر والی ٹیم سے سیمی فائنل میچ کھیلے گی اور گروپ 2 کی پہلی پوزیشن کی ٹیم گروپ 1 کی دوسرے نمبر والی ٹیم سے پنجہ آزمائی کرے گی۔
پوائنٹس ٹیبل پر گروپ 1 میں انگلینڈ پہلے اور آسٹریلیا دوسرے نمبر پر جبکہ گروپ 2 میں پاکستان پہلے اور نیوزی لینڈ دوسرے نمبر پر ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا پہلا سیمی فائنل انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے مابین 10 نومبرکو ابوظبی جبکہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا سیمی فائنل 11 نومبر کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔
پاکستان اور آسٹریلیا پانچویں بار ورلڈکپ ( ٹی ٹوئنٹی اور 50 اوورز ) کے ناک آؤٹ مقابلے میں مدمقابل ہیں۔ اس میچ میں آسٹریلیا کو پاکستان پر نفسیاتی برتری حاصل ہوگی کیوں کہ ورلڈ کپ میچز کی تاریخ میں جب بھی پاکستان اور آسٹریلیا ناک آؤٹ مرحلے میں آمنے سامنے آئے شکست گرین شرٹس کا مقدر بنی۔ کیا بھارت کو شکست دینے والی قومی ٹیم آسٹریلیا کیخلاف بھی تاریخ بدل سکے گی؟
آیئے پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین آئی سی سی ورلڈکپ میں ناک آؤٹ مقابلوں پر نظر ڈالتے ہیں۔
1987 ورلڈکپ سیمی فائنل
پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں 1987 ورلڈکپ کے لاہور میں ہونے والے سیمی فائنل میں پہلی بار ناک آؤٹ مقابلے میں مدمقابل ہوئے۔
آسٹریلیا نے پاکستان کو 18 رنز سے شکست دے کر فائنل کیلئے کوالیفائی کیا۔
آسٹریلیا نے پہلے کھیلتے ہوئے 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 267 رنز بنائے ، جواب میں پاکستان کی پوری ٹیم 49 اوورز میں 249 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا فائنل میں انگلینڈ کو شکست دیکر پہلی بار عالمی چیمپئن بنا تھا۔
1999 ورلڈکپ فائنل
پاکستان اور آسٹریلیا 1999 کے ورلڈکپ فائنل میں دوسری بار ناک آؤٹ مقابلے میں آمنے سامنے آئے اور اس بار بھی شکست پاکستان کے حصے میں آئی اور آسٹریلیا دوسری بار ورلڈکپ جیتنے میں کامیاب ہوا۔
لارڈز میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 132 رنز بنائے ، آسٹریلیا نے 133 رنز کا ہدف با آسانی 21 ویں اوور میں مکمل کیا۔
2010 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سیمی فائنل
پاکستان اور آسٹریلیا 2010 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہلی بار ناک آؤٹ مقابلے میں مدمقابل ہوئے۔
ویسٹ انڈیز میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 6 وکٹوں پر 191 رنز بنائے۔
اکمل برادران نے شاندار بیٹنگ کی ، عمراکمل نے 56 اور کامران اکمل نے 50 رنز کی اننگز کھیلی۔
جواب میں آسٹریلیا مشکلات کا شکار ہوئی اور 105 رنز پر اس کے 5 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے اور پاکستانی شائقین نے گمان کرلیا تھا کہ پاکستان سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو شکست دینے جارہا ہے لیکن کرکٹ میں آخری گیند تک کیا ہوجائے کوئی نہیں جانتا۔
وہی ہوا آسٹریلیا کو آخری اوور میں 18 رنز درکار تھے ،مائیکل ہسی نے پاکستانی شائقین کی ہنسی کو آنسوؤں میں تبدیل کرتے ہوئے سعید اجمل کو 23 رنز مارے اور فائنل میں پہنچ گیا۔
تاہم آسٹریلیا کو فائنل میں انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
2015 ورلڈکپ کوارٹرفائنل
پاکستان اور آسٹریلیا 2015 میں ایک بار پھر ناک آؤٹ مقابلے میں آمنے سامنے آئے اس بار کوارٹر فائنل میں مقابلہ تھا۔
پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 213 رنز بنائے۔
پاکستانی شائقین نے اُمید چھوڑ دی تھی لیکن پاکستان کے وہاب ریاض نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے آسٹریلین بیٹسمین پر باؤنسرز کے وار کیے۔
تاہم اس بار بھی کم ٹارگٹ اور پاکستان کی خراب فیلڈنگ قومی ٹیم کی جیت میں دیوار ثابت ہوئی۔
راحت علی نے آسٹریلیا کے شین واٹسن کا آسان کیچ اور ورلڈکپ ٹرافی گرادی۔
آسٹریلیا نے 214 رنز کا ہدف 34 ویں اوور میں 4 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا اور اس بار بھی پاکستان کو ناک آؤٹ مقابلے میں شکست دی۔
پاکستان کو شکست دینے کے بعد آسٹریلیا نے سیمی فائنل میں بھارت اور فائنل میں نیوزی لینڈ کو شکست دیکر 5 ویں بار ورلڈ چیمپئن بنا۔
11 نومبر کو دبئی میں ایک بار پھر آسٹریلیا اور پاکستان کی کرکٹ ٹیمیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں مدمقابل ہورہی ہیں، یہ میچ بھی ناک آؤٹ ہے اور پاکستان ورلڈ کپ ناک آؤٹ میچز میں آسٹریلیا کو کبھی نہیں ہراسکا، دیکھنا یہ ہے کہ اس بار پاکستان یہ روایت تبدیل کرتا ہے یا اس بار بھی کامیابی آسٹریلیا کی جھولی میں گرتی ہے۔